چین کی معیشت میں استحکام اور ترقی کے ساتھ متوقع اہداف کے حصول کا امکان ہے،سی آر آئی کا تبصرہ

2019-12-16 19:22:28
شیئر
شیئر Close
Messenger Messenger Pinterest LinkedIn

سولہ تاریخ کو چین کے قومی شماریاتی بیورو کے جاری کردہ تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق نومبر میں چین کی قومی معیشت میں مثبت تبدیلیاں آئی ہیں ، چین کے اہم اقتصادی اشاریے توقع سے بہتر ہو چکے ہیں اور چین کی معاشی سرگرمیوں نے مجموعی طور پر استحکام اور ترقی کا رجحان برقرار رکھا ہے، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ چین کے معاشی استحکام اور طویل مدتی بہتری کے رجحان میں تبدیلی نہیں آئی۔

سب سے پہلے چین میں روزگار کے استحکام سے "چین کے معاشی استحکام" کا اظہار ہوتا ہے۔ رواں سال کے پہلے 11 مہینوں میں ملک بھر کے شہروں اور قصبوں میں ایک کروڑ ستائیس لاکھ نوے ہزار روز گار کے مواقع کا اضافہ ہو ا ہے ، جو سالانہ ہدف کا 116.3 فیصد بنتا ہے۔ کہا جا سکتا ہے کہ جب روزگار مستحکم ہوتا ہے تو عوام کی زندگی اور چین کی معاشی ترقی کی بنیاد بھی مستحکم ہوتی ہے۔

اس کے علاوہ غیر ملکی سرمایہ کاری اور بیرونی تجارت سے بھی استحکام کا اظہار ہو تا ہے۔ رواں سال کے پہلے 11 مہینوں میں چین کی کل درآمدات اور برآمدات میں 2.4 فیصد کا اضافہ ہوا ، جس میں آسیان ممالک کے ساتھ درآمدات اور برآمدات کی کل مالیت میں 12.7 فیصد کا اضافہ ہوا اور "دی بیلٹ اینڈ روڈ" سے وابستہ ممالک کے ساتھ درآمدات اور برآمدات کی کل مالیت میں 9.9 فیصدکا اضافہ ہوا۔ اس کے علاوہ سرمایہ کاری کے میدان میں عالمی بدحالی کے تناظر میں چین کے پہلے 11 ماہ میں غیر ملکی سرمایہ کاری کے حقیقی استعمال میں پچھلے سال کے اسی مدت کے مقابلے میں 6 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔ غیر ملکی تجارت اور غیر ملکی سرمایہ کاری میں مستحکم ترقی سے ظاہر ہوتا ہے کہ عالمی منڈی چینی معیشت کے ساتھ مزید گہرائی سے منسلک ہے اور چین کی معیشت کو مستقل طور پر آگے بڑھنے میں مدد فراہم کرتی رہے گی۔

مستقبل میں بھی چین استحکام پر توجہ دے گا ، استحکام کو برقرار رکھتے ہوئے ترقی کی تلاش کرے گا ، اصلاحات اور کھلے پن پر برقرار رہے گا اور اپنی اعلی معیاری ترقی کو فروغ دیتے ہوئے عالمی معاشی ترقی میں اپنا کردار ادا کرتا رہے گا۔


شیئر

Related stories