چین محنت کرےگا ، دنیا ساتھ ترقی کرے گی :سی آر آئی کا تبصرہ

2019-12-31 22:06:23
شیئر
شیئر Close
Messenger Messenger Pinterest LinkedIn

سال نو کے موقع پر ، چینی صدر شی جن پھنگ نے چائنا میڈیا گروپ اور انٹرنیٹ کے توسط سے سال دو ہزار بیس کے لیے تہنیتی پیغام میں گزشتہ سال کی ترقیاتی کامیابیوں کا خلاصہ پیش کرتے ہوئے ، دو ہزار بیس میں ترقی کی توقعات اور ایک نئے سال کی مبارکباد دی ۔

دو ہزار انیس چین اور دنیا کے لیے غیر معمولی رہا۔ اس سال یکطرفہ پسندی اور تحفظ پسندی میں اضافہ ہوا ، تجارتی تنازعات میں شدت آئی اور دنیا بھر کی متعدد معیشتوں کو مختلف قسم کے ترقیاتی دباؤ اور چیلنجز کا سامنا کرنا پڑا۔ اس سال عوامی جمہوریہ چین کے قیام کی سترویں سالگرہ بھی ہے ۔ کیا دنیا کی دوسری بڑی معیشت بیرونی دباؤ کا مقابلہ کر سکے گی، شیڈول کے مطابق ترقیاتی اہداف حاصل کر پائے گی اور عالمی معاشی نمو کو فروغ دے سکے گی ؟ یہ سب عالمی توجہ کا مرکز رہے۔اس صورتِ حال سے متعلق جواب دیتے ہوئے شی جن پھنگ نے کہا کہ دو ہزار انیس کے اختتام پہ چین کا جی ڈی پی ایک ہزار کھرب یوآن کے قریب ہونے کی توقع ہے جب کہ فی کس دس ہزارامریکی ڈالر کی سطح تک پہنچے گا۔ یہ اعداد بے حد مشکل سے حاصل ہوئے اور بے حد اہم ہیں ، دو ہزار انیس اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ چین متوسط آمدنی کے مراحل سے آگے بڑھ رہا ہے اور متوسط بالا آمدنی والے ممالک سے اعلی آمدنی والے ممالک کی طرف بڑھ رہا ہے۔ اس سے یقینی طور پر چینی عوام کی قوتِ خرید اور خرچ کرنے کی استطاعت میں مزید اضافہ ہو گااور یہ عالمی سطح پر ایک بڑی مارکیٹ کے طور پر تشکیل پائے گا۔ایک کھلا اور اشتراک کا حامل چین دنیا کے لیے زیادہ فوائد فراہم کر رہا ہے ۔۲۰۱۹ میں ، چین کے ساتھ سفارتی تعلقات رکھنے والے ممالک کی تعداد ۱۸۰ ہوگئی ، اور دوستی کا یہ دائرہ وسیع ہوتا چلا گیا ، جو بین الاقوامی برادری کا چین پر اعتماد کا ثبوت ہے۔

۲۰۲۰میں ، چین "امن ، کھلے پن ، اور ترقی" کے کلیدی الفاظ کا استعمال جاری رکھے گا ، اور ہم قیام امن کے لیے جدوجہد کرنے کے جذبے کے ساتھ مل کر کام کریں گے۔ ہم دوسرے ممالک کے ساتھ مل کر " دی بیلٹ اینڈ روڈ" کی تعمیر کے لیے کام کریں گے اور بنی نوع انسان کے ہم نصیب معاشرے کی تعمیر کو فروغ دیں گے۔ یہ نا صرف چین کا اپنی ترقی کے لیے انتخاب اور ضرورت ہے ، بلکہ نئے سال میں چین کا دنیا کے ساتھ پختہ عہدبھی ہے۔


شیئر

Related stories