ڈاکٹر عطا ء الرحمن کا چین کے بین الاقوامی سائنس و ٹیکنالوجی تعاون ایوارڈ کا اعزاز
پاکستان کے مشہور سائنسدان پروفیسر ڈاکٹر عطاء الرحمن کو دس جنوری کو بیجنگ کے عظیم عوامی ہال میں منعقدہ تقریب میں چین کے سائنس اور ٹیکنالوجی کے سب سے بڑے اعزاز سے نوازا گیا۔ تقریب میں دیگر حکومتی عہدیداروں کے علاوہ چین کے صدر شی جن پھنگ اور چین میں پاکستان کی سفیر نغمانہ ہاشمی نے بھی شرکت کی۔
بین الاقوامی سائنس و ٹیکنالوجی تعاون ایوارڈ سائنس اور ٹیکنالوجی کے میدان میں چین کا سب سے معتبر اور بڑا قومی ایوار ڈ ہے۔ اور یہ ان غیر ملکی سائنسدانوں انجنئیروں یا اداروں کو دیا جاتاہے جنہوں نے سائنس و ٹیکنالوجی کے میدان میں چین کے ساتھ دوطرفہ یا کثیر الطرفہ تعاون میں نمایا ں خدمات سرانجام دی ہوں۔
چین کا دو ہزار بیس کابین الاقوامی سائنس و ٹیکنالوجی تعاون ایوارڈ پروفیسر ڈاکٹر عطاء الرحمن کو کیمسٹری کے میدان میں ان کی خدمات کے اعتراف میں دیا گیا ہے۔ یہ اعلی ترین بین الاقوامی ایوارڈ اس سے پہلے دنیا کے کئی چوٹی کے سائنسدانوں کو دیا گیا ہے جن میں نوبل انعام یافتہ ڈاکٹر کارلو روبیا، ڈاکٹڑ زورس آئی الفر ویف بھی شامل ہیں۔
ڈاکٹر عطا ء الرحمان اس وقت وزیر اعظم کے ٹاسک فورس برائے سائنس و ٹیکنالوجی کے چئیرمین، وزیر اعظم کے ٹاسک فورس برائے ٹیکنالوجی ڈریون اکا نومی کے نائب چئیر مین، اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے ٹاسک فورس کے شریک چئیرمین کے طور پر خدمات سرانجام دے رہے ہیں۔ اس کے علاوہ ڈاکٹر عطا ء الرحمان وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی اور اعلی تعلیمی کمیشن کے چئیرمین بھی رہ چکے ہیں۔انہیں ملک کے اعلی ترین چار اعزازات بھی نوازا جا چکاہے۔