معاشی عالمگیریت چیلنجز کے باوجود ترقی کی سمت میں گامزن ۔ سی آر آئی کا تبصرہ

2020-01-21 19:00:57
شیئر
شیئر Close
Messenger Messenger Pinterest LinkedIn

عالمی اقتصادی فورم دو ہزار بیس کا سالانہ اجلاس اکیس تاریخ سے سوئٹزرلینڈ کے شہر ڈیووس میں ہو رہا ہے۔ کانفرنس میں دنیا بھر کے ایک سو سترہ ممالک اور خطوں سے تین ہزار مہمان شریک ہیں۔ عالمی معیشت کو اس وقت منفی خطرات لاحق ہے ، کثیرالجہتی اور آزاد تجارت کو چیلنجوں کا سامنا ہے ۔ اس تناظر میں معاشی عالمگیریت رواں فورم کی توجہ کا مرکز ہے۔یہ بات وثوق سے کہی جا سکتی ہے کہ غیر یقینی اور ابہام کے باوجود معاشی عالمگیریت کے تاریخی رجحان کا رخ تبدیل نہیں کیا جا سکتا ہے۔

سی آر آئی کے تجزیہ نگار نے اپنے ایک تبصرے میں کہا کہ حقائق ثابت کرتے ہیں کہ دو ہزار انیس میں تحفظ پسندانہ پالیسیوں کے اثرات کے باوجود ، دنیا بھر کے ممالک کے درمیان تاریخی اعتبار سے آج کہیں قریبی تعلقات اور تعاون کا سلسلہ جاری ہے۔ اس وقت تک عالمگیریت کے رخ میں تبدیلی کے کوئی آثار نظر نہیں آ رہے ہیں۔ ڈی ایچ ایل کے سی ای او جان پیئرسن نے تبصرہ کیا کہ عالمگیریت کمزور نہیں ہوئی ہے ، بلکہ ترقی کی سمت میں گامزن ہے۔

تین سال قبل ، چینی صدر شی جن پھنگ نے معاشی عالمگیریت کو درپیش مسائل کے حل کے لیے ایک "فارمولا " پیش کیا تھا کہ "جدت" پر کاربند رہیں اور ایک متحرک نمو کا نمونہ تشکیل دیا جائے ۔ ہم آہنگی سے "ون۔ون" آزادانہ تعاون کا ماڈل ترتیب دیا جائے۔ منصفانہ اور معقول گورننس ماڈل کی تشکیل کے لئے کوشش کی جائے ،منصفانہ اور روادار نظریات پر عمل پیرا رہا جائے ، اور متوازن اور جامع ترقیاتی نمونہ تشکیل دیں۔ اس "چینی فارمولے" کو عالمی برادری نے بھرپور سراہا ہے۔


شیئر

Related stories