نئی قسم کے کرونا وائرس سے نمٹنے کے لیے چینی عوام کا بے مثال اتحاد ، سی آر آئی کا تبصرہ

2020-01-24 18:52:33
شیئر
شیئر Close
Messenger Messenger Pinterest LinkedIn

چوبیس تاریخ کو چینی قمری کیلنڈر کے مطابق، سال کا آخری دن ہے۔ یہ چینی لوگوں کے لئے سال بھر میں خاندانی ملاپ کا سب سے اہم موقع ہے۔لیکن اس وقت متعدد چینی باشندے نئی قسم کے کرونا وائرس سے متاثرہ کیسز کے باعث روایتی خاندانی ملاپ کو ترک کرتے ہوئے اس وائرس کی روک تھام کی سرگرمیوں میں مصروف ہیں یا دیگر افراد کے تحفظ کی خاطر سفر کو ترجیح نہیں دے رہے ہیں۔ ایک ارب چالیس کروڑ چینی باشندے مضبوط عزم سے کرونا وائرس کے انسداد کے لیے کوشاں ہیں۔

جشن بہار کے موقع پر چین کے شہر ووہان میں نئی قسم کے کرونا وائرس کے پھیلاو نے تمام چینی لوگوں کی ترجیحات کو بدل دیا ہے۔ تیئیس جنوری تک چین کے انتیس صوبوں میں کل آٹھ سو تیس کیسز کی تصدیق کی گئی ہے، جبکہ ہانگ کانگ اور مکاو میں پانچ اور بیرونی ممالک میں نو کیسز سامنے آئے ہیں۔کرونا وائرس سے بچاو اور روک تھام کے لیے چینی عوام نے مختلف اقدامات کا آغاز کیا ہے۔ انہوں نے اپنے گھروں کو واپس لوٹنے سمیت سیاحتی پروگراموں کو ملتوی کیا ہے۔چین کے مختلف علاقوں میں جشن بہار کی تقریبات منسوخ کی گئی ہیں۔ قابل ذکر بات یہ ہےکہ چین کےمختلف علاقوں سے طبی ماہرین نے ووہان شہر کا رخ کیا ہے تاکہ اپنے دیگر ساتھیوں کے ساتھ مل کر وائرس کے انسدادکے لئے جہدوجہد کی جا سکے۔ ایسے پیشہ ورانہ جذبات اور ذمہ دارانہ رویے ، وائرس کے خلاف فتح کی بنیاد ہیں۔ حفاظتی ملبوسات میں مصروف عمل چہرے اس جشن بہار کے دوران چین میں سب سے قابل ذکر بات ہے۔

یہ سب چینی حکومت کے فیصلہ کن ، کشادہ اور شفاف اقدامات اور بین الاقوامی تعاون میں مثبت طور پر شرکت سے جڑا ہوا ہے۔ حالیہ دنوں نئی قسم کے کرونا وائرس سے متاثرہ نمونیا کو متعدی امراض کے نظام میں شمولیت سے لے کر ، ووہان کی بیرونی راہداریوں کی عارضی بندش اور پھر فوری طور پر وبائی امراض کی روک تھام اور کنٹرول کے لئے سبسڈی میں ایک ارب یوان کا مختص کیے جانا ، یہ سب عکاسی کرتا ہے کہ چینی حکومت نے ہمیشہ کی طرح عوام کی سلامتی اور صحت عامہ کو اولین ترجیح دی ہے۔

اس جشن بہار میں چینی عوام نئی قسم کے کرونا وائرس کی روک تھام کی جہدوجہد میں مصروف عمل ہیں۔ جس سے "خاندانی ملاپ" کو بھی ایک مختلف جہت ملی ہے ۔چینی لوگ عام دنیا میں تو شائد ایک دوسرے سے دور ہوں لیکن روحانی اور قلبی اعتبار سے ایک دوسرے کے انتہائی نزدیک ہیں۔


شیئر

Related stories