چینی کارخانوں میں پیداوار کی بحالی سے عالمی صنعتی چین مستحکم ہوئی ہے۔سی آرآئی کا تبصرہ
دس فروری سے چینی کمپنیوں نے وبا کی روک تھام اور اس پر قابو پانے کے تحت ترتیب واراور منظم انداز میں پیداوار کی بحالی شروع کی ہے ۔یہ نا صرف اپنے لیے بلکہ عالمی صنعتی چین کے استحکام اور دنیا کے مشترکہ مفادات کے تحفظ کے لیے ہے۔
چینی حکومت کا موقف بہت واضع ہے کہ وبا سے شدید متاثرہ علاقوں یا خطرے والے علاقوں میں وبا کی روک تھام اور اس پر قابو پانے کو زیادہ سخت کیا جائےگا جب کہ باقی علاقوں میں وبا کی روک تھام اور معاشی و معاشرتی بحالی دونوں کو اہمیت دی جانی چاہیئے ۔ مطلب یہ کہ چین نے وبا کی روک تھام اور اس پر قابو پانے میں کوئی نرمی نہیں کی ہے بلکہ اس کے ساتھ ساتھ اصل حقائق کے مطابق مختلف علاقوں میں مختلف پالیسیاں اپنائی ہیں جن کے ذریعے وبا سے عوام کی زندگی اور صنعتی پیداوار پرمرتب ہونے والے منفی اثرات کو کم کیا جا سکے گا اور عالمی صنعتی چین پر بھی کم سے کم منفی اثرات مرتب ہوں گے ۔
چین دنیا میں واحد ملک ہے جس میں تمام طرح کے صنعتی شعبے موجود ہیں ۔ چین کی سپلائی چین کی برتری نمایاں ہے ۔ اس لیے چین نے ذمہ داری کے ساتھ دنیا بھر کے لیے وبا کی روک تھام اور صنعتی پیداور کی بحالی کا عمل اختیار کیا ہے۔ اگرچہ عالمی صنعتی چین میں چین کی اہمیت بارہا ثابت ہو چکی ہے لیکن "زیرو سم گیم تھنکنگ " والے کچھ افراد چین کی ترقی نہیں دیکھنا چاہتے اور غیر ملکی کمپنیوں کے چین سے انخلا کی بات کا بارہا ذکر کرتے ہیں ۔
وبا کی صورتِ حال میں چین میں پیداوار کی بحالی کو چین میں غیر ملکی کمپنیوں کی تائید بھی ملی ہے۔ ظاہر ہے کہ صنعتی چین پر چین کی برتری کسی ایک آدمی کی چند بے معنی باتوں سے ختم نہیں کی جا سکتی ۔