ہم اور آپ ایک ساتھ ، چین۔پاک سدا بہار لازوال دوستی
چین کا دوست پڑوسی ملک اور چاروں موسموں کا اسٹریٹجک شراکت دار ، پاکستان جسے پیار سے چینی شہریوں نے "آہنی بھائی" سے موسوم کیا ہے۔ نوول کرونا وائرس کی وبا پھوٹنے کے بعد سے ، پاکستان نے چین کے ساتھ مشترکہ اقدامات کا عزم ظاہر کیا اور ہر فورم پر "وبا کے خلاف جنگ" میں کامیابی کے لیے چین کی حمایت کی ہے۔
پاکستان کی یونیورسٹی آف سرگودھا میں فیکلٹی اور طلباء نے خصوصی طور پر چینی اور اردو زبان میں پلے کارڈز لہراتے ہوئے چینی زبان میں وبا سے لڑنے والے چینی بھائیوں کی حوصلہ افزائی کی۔
چین میں وبائی صورتحال کے فوری بعد پاکستان کے مختلف حلقوں نے اپنے اپنے انداز سے چین کے ساتھ یکجہتی اور حمایت کا اظہار کیا ہے ۔ یکم فروری کو پاکستانی حکومت نے ملک بھر کی اسپتالوں میں موجود تین لاکھ طبی ماسک ، حفاظتی ملبوسات اور طبی دستانے پاکستان فضائیہ کے خصوصی طیارے کے ذریعے چین بھیج دیے۔اس طرح پاکستان چین کو ہنگامی طبی سازوسامان بھیجنے والا پہلا ملک بن گیا۔
پاکستان کے تمام حلقے چین سے گہری دوستی اور چین پر اعتماد کی بناء پر وبا کے خلاف لڑائی میں چین کی فتح کے لیے پر امید ہیں ۔ سینٹ کی خارجہ امور کمیٹی کے چیئرمین مشاہد حسین سید نے کہا کہ نوول کرونا وائرس نہ صرف چین بلکہ پوری دنیا کو درپیش ایک مسئلہ ہے ۔ اگرچہ وبائی صورتحال غیر متوقع ہے لیکن ہمیں چینی حکومت اور چینی کمیونسٹ پارٹی پر مکمل اعتماد اور یقین ہے کہ وہ بہتر طور پر اس مسئلے سے نمٹ سکتے ہیں ۔
پاکستان میں قومی اسمبلی کے ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری نے کہا کہ چین کی جانب سے وائرس کے خلاف جنگ انسانیت کی ایک "عظیم خدمت" ہے۔ دنیا یہ ضرور دیکھے کہ چین کس طرح دن رات جدوجہد کر رہا ہے۔ چین نے انتہائی قلیل مدت میں دو ہسپتال تعمیر کیے ، بڑی تعداد میں مریضوں کو بیڈز فراہم کیے گئے اور اس وبا سے لڑائی میں پورے عالم کے لیے ایک عمدہ مثال قائم کی گئی ہے۔ ہم سمجھتے ہیں کہ چینی حکومت کا عمدہ طبی نظام اس وائرس کے مکمل خاتمے کی صلاحیت رکھتا ہے۔