وبائی صورتحال کے خلاف چین اپنی عالمی ذمہ داری سے احسن انداز سے عہدہ براء ،سی آر آئی کا تبصرہ

2020-02-20 17:17:42
شیئر
شیئر Close
Messenger Messenger Pinterest LinkedIn

بیس فروری کو نوول کرونا وائرس سے شدید متاثرہ شہر وو ہان کی عارضی بندش کو انتیس روز ہو چکے ہیں۔اگرچہ ووہان کی صورتحال بدستور سنگین ہے لیکن چین کے دوسرے علاقوں کی امداد اور مقامی باشندوں کی کوششوں سے ووہان شہر میں" انسداد وبا " سے متعلق نمایاں پیش رفت ہوئی ہے ۔ ووہان شہر کی عارضی بندش کو متعدد مغربی میڈیا نے تنقید کا نشانہ بنایا ہے ۔ برطانیہ کے اخبار " گارجین" نے ایک مضمون میں چینی حکومت کے اقدامات کو خوفناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ عارضی بندش سے قبل ایک مختصر نوٹس کے تحت لاکھوں افراد کے حامل شہر کو بند کر دیا گیا ہے۔ درحقیقت شہر کی عارضی بندش کا واحد مقصد ، وبا کے مزید پھیلاو کی روک تھام اور کنٹرول ہے ۔ تاہم ووہان کی امداد کے لیے سارے راستے کھلے ہیں ۔ چین کے دیگر علاقوں سے بتیس ہزار سے زائد طبی عملہ اور بڑی تعداد میں طبی آلات ، سازوسامان اور اشیائے ضروریہ ووہان پہنچائی جا رہی ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ حالیہ دنوں لوگوں کی اکثریت چین کے موئثر اقدامات کو قدر کی نگاہ سے دیکھ رہی ہے ۔ عوام جان چکے ہیں کہ چین ایک محفوظ دنیا کے لیے عظیم قربانی دے رہا ہے۔

یہ بات درست ہے کہ شہر کی بندش سے عام معاشرتی زندگی بھی متاثر ہو رہی ہے اور معاشی اعتبار سے بھی نقصان ہو رہا ہے لیکن اس وبا کے خلاف چینی حکومت نہ صرف اپنے عوام بلکہ پوری دنیا میں صحت عامہ کے تحفظ کے لیے ذمہ دارانہ کردار ادا کر رہا ہے ۔ چینی عوام بھی اپنی عالمی ذمہ داریوں کو احسن انداز سے نبھانے کے لئے بھرپور کوششیں کر رہے ہیں ۔


شیئر

Related stories