انسداد وبا کے دوران چین کی کارکردگی پر عالمی ادارہ صحت کے ماہر کا تبصرہ

2020-02-25 19:30:10
شیئر
شیئر Close
Messenger Messenger Pinterest LinkedIn

چوبیس تاریخ کو کووڈ-۱۹ کے حوالےسے چین اور عالمی ادارہ صحت کے ماہرین پر مشتمل مشترکہ تحقیقاتی گروپ نے بیجنگ میں ایک پریس کانفرنس کا انعقاد کیا ۔اس موقع پر گروپ کے غیرملکی سربراہ ،عالمی ادارہ صحت کے ڈائریکٹر جنرل کےمشیر اعلی بروس ایلورڈ نے کہا کہ "چین کا اپنایا ہوا ماڈل فی الحال سب سے کامیاب ماڈل ثابت ہوا ہے۔ "

تحقیقاتی گروپ کا خیال ہے کہ چین نے وبا کے پھیلاؤ اور وائرس کی انسانوں میں منتقلی کو روکنے میں نمایان کامیابیاں حاصل کی ہیں۔چین کے اقدامات سے کووڈ-۱۹ کے لاکھوں کیسز کو روکا گیاہے یا کم از کم ان کے رونما ہونے کو ملتوی کر دیا گیا ہے۔

تازہ ترین اعدادوشمار سے ظاہر ہوتاہے کہ چوبیس تاریخ کو چائنیز مین لینڈ میں صوبہ حوبے کے سوا دوسرے علاقوں میں نئے کیسز کی تعداد دس سے کم ہو گئی ہے۔جیسا کہ چین کے اعلی ترین رہنما نے حال ہی میں ایک ٹیلی کانفرنس میں کہا کہ حقائق نے ثابت کردیاہے کہ چین کے اقدامات بر وقت اورموثر ہیں جو چینی کمیونسٹ پارٹی کی قیادت اور چینی خصوصیات کے حامل سوشلزم کی نمایان خوبی کی عکاسی ہے۔

متعدد غیرملکی نیٹ صارفین نے تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ چین کے مختلف علاقوں میں پانی اور بجلی کی فراہمی بلاتعطل جاری ہے، ہیٹنگ کانظام بغیر رکاوٹ کے چل رہا ہے اور مواصلات میں بھی کوئی رکاوٹ نہیں آئی ہے، اسی طرح ضروریات زندگی کی فراہمی مسلسل جارہی ہے اور سماجی نظم و نسق مستحکم اور برقرار ہے۔ ایسابیرون ممالک میں ناقابل تصور ہے۔مذکورہ تبصرہ چین میں اعلی طرز حکمرانی کی عکاسی کرتا ہے۔

عالمی صحت عا مہ کے لئے ایک ذمہ دارانہ ملک کی حیثیت سے چین اپنے نظام کی خوبی سے فائدہ اٹھاتے ہوئے وبا کے خلاف اپنی بھرپورجدوجہد جاری رکھے گا ،مختلف فریقوں کے ساتھ مل کر وبا کی روک تھام اور کنٹرول سے متعلق تجربات شیئر کرے گا، اینٹی وائرل ادویات اور ویکسین کی تحقیق کے لئے تعاون کو مضبوط بنائے گا اور اپنی صلاحیت کے مطابق امداد فراہم کرے گا۔


شیئر

Related stories