آخر ایسا کیوں ہے کہ وبا سے نمٹنے کے لیے چین سخت اقدامات کرتا ہے ، لیکن بعض ممالک جو خود کو بہترین مانتے ہیں وہ یہ نہیں کرسکتے ہیں؟سی آر آئی کا تبصرہ

2020-03-07 16:40:12
شیئر
شیئر Close
Messenger Messenger Pinterest LinkedIn

حال ہی میں عالمی ادارہ صحت کے ڈائریکٹر جنرل کے مشیر اعلی بروس ایلورڈ نے نیویارک ٹائمز کو انٹرویو دیتے ہوئے چین میں وبا سے نمٹنے کے لیے اختیار کردہ سخت ترین حفاظتی انتظامات و اقدامات کو بے حد سراہا ۔ تاہم ان کی بات کے اختتام پر نیویارک ٹائمز کے صحافی نے ایک بے حد متعصبانہ جملہ کہا ۔ اس کا کہنا تھا کہ چین ایسا کرنے میں اس لیے کامیاب ہوا کیونکہ چین ایک غیر جمہوری ملک ہے۔

نیویارک ٹائمز کے صحافی کا یہ بیان چینی نظام کے حوالے سے بعض امریکی افراد کے انتہائی تعصب اور لاعلمی کو بے نقاب کرتا ہے۔

امریکہ میں وبا کی روک تھام اور اس پر قابو پانے کے لیے تشخیص کی کم تراستعددکار ، تشخیص اور علاج کی مہنگی فیس ، وبا کے انسداد کے لیے خصوصی فنڈز کے حوالے سے دو سیاسی جماعتوں کے درمیان نہ ختم ہونے والے جھگڑے سمیت کافی مسائل ہیں۔مزید یہ کہ اس وقت جب تصدیق شدہ کیسز میں اضافہ ہو رہا تھا امریکہ کے وبائی امراض کی روک تھام اور ان پر قابو پانےوالے مرکز نے تشخیص شدہ افراد کی تعداد بتانے کا سلسلہ اچانک منقطع کر دیا ۔ یہ تمام مسائل امریکی نظام کی بد نظمی اور کمزوری کو عیاں کرتے ہیں ۔ دنیا میں صرف ایک ہی طرز کی جمہوریت نہیں ہے۔چینی خصوصیات کی حامل سوشلسٹ جمہوریت عوام کو مرکزی اہمیت دیتی ہے اور عوام کے بنیادی مفادات کا تحفظ کرتی ہے ۔ اسی لیے سماجی ترقی اور بحران سے نمٹنے کے لیے اتحادی قوت میسر ہوتی ہے۔اس وقت پوری دنیا دیکھ رہی ہے کہ وبا کی روک تھام اور اس پر قابو پانے کے لیے چین سخت ترین اقدامات اختیار کر سکتا ہے ، تاہم کچھ ممالک جو خود کو بہترین گردانتے ہیں وہ ایسا کچھ بھی نہیں کر سکتے ۔در حقیقت یہ ایک ذمہ دار ملک اور ایک خود کو اولین ترجیح دینے والے ملک کے مزاج کا فرق ہے۔


شیئر

Related stories