غربت کے خاتمے میں چین کی حاصل کردہ کامیابیاں , دنیا کے لیے بیش قیمت تجربات فراہم کرتی ہیں، پاکستانی ماہر اقتصادیات
سال دو ہزار بیس چین میں غربت کے مکمل خاتمے اور خوشحال سماج کی تعمیر کو یقینی بنانے کا فیصلہ کن سال ہے۔اس وقت غربت کے خاتمے کے اہداف کی تکمیل ایک کلیدی مرحلے میں داخل ہو چکی ہے۔چودہ مارچ کو پاکستان کے ماہر اقتصادیات یاسر مسعود نے چائنا میڈیا گروپ کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ چینی حکومت نے غربت کے خاتمے کے شعبے میں نمایاں خدمات سرانجام دی ہیں اور دوسرے ممالک کے لئے قیمتی تجربات بھی فراہم کئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ چالیس برسوں میں اسی کروڑ سے زائد چینی باشندے غربت سے نجات پا چکے ہیں۔اگر سال دو ہزار بیس میں چین اپنے اہداف کی تکمیل کرتا ہے تو دس برس قبل ہی اقوام متحدہ کے دو ہزار تیس کے پائیدار ترقیاتی ایجنڈے میں غربت کے خاتمے کے حوالے سےطے شدہ اہداف کو پورا کیا جاسکے گا۔
یاسر مسعود نے کہا کہ اس وقت چین میں غربت کے خاتمے کے لئے اختیار کردہ اقدامات کا غریب لوگوں کے معیار زندگی میں بلندی اور سال دو ہزار بیس میں غربت کے مکمل خاتمے میں اہم کردار ہے۔
رواں برس جنوری میں نوول کورونا وائرس کی وبا پھوٹنے کے بعد غربت کے خاتمے کی کوششوں کو ایک نیا چیلنج درپیش ہے۔اس حوالے سے یاسر مسعود نے کہا کہ وبا کے پیش نظر چینی حکومت غریب مزدوروں کو روزگار میں ترجیح، زرعی مصنوعات کی فروخت میں توسیع اور غربت کے خاتمے کے لئے منصوبہ جات کی بحالی کی حوصلہ افزائی کر رہی ہے۔