امریکی سیاستدانوں کی غلط روش ، انسداد وبا کی عالمی کوششوں کے لیے دھچکا، سی آر آئی کا تبصرہ

2020-03-17 18:41:01
شیئر
شیئر Close
Messenger Messenger Pinterest LinkedIn

چینی کمیونسٹ پارٹی کی مرکزی کمیٹی کے سیاسی بیورو کے رکن اور خارجہ امور کمیٹی کے ڈائریکٹر یانگ جے چھی اور امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو کے درمیان سولہ تاریخ کو ٹیلی فونک بات چیت ہوئی۔اس موقع پر جناب یانگ نے واضح کیا کہ چند امریکی سیاستدان چین کی انسداد وبا کی سرگرمیوں کو بدنام کرنے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔انہوں نے واضح کیا کہ امریکہ اپنی غلطیوں کو سدھارے اور چین مخالف بے بنیاد الزامات کا سلسلہ ترک کیا جائے۔چین کی جانب سے امریکہ کو خبردار کیا گیا کہ چین کو بدنام کرنے کی ہر کوشش ناکام ہو گی اور چین کے مفادات کو نقصان پہنچانے کے ہر عمل کا بھرپور جواب دیا جائے گا۔

سترہ تاریخ کو چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے بھی امریکی قیادت کی جانب سے نوول کورونا وائرس کو چائنیز وائرس قرار دینے کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا اور سختی سے ایسے کسی بھی فعل کی مخالفت کی۔چین نے امریکہ کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ ایسے اقدامات سے باز رہا جائے اور وبا کی روک تھام و کنٹرول میں تعمیری کردار ادا کیا جائے۔

وبائی صورتحال کے بعد چین مخالف امریکی اقدامات کے تناظر میں اس بار چین کی جانب سے سخت ردعمل ظاہر کیا گیا ہے۔چین کا یہ سخت موقف قابل فہم بھی ہے کیونکہ حالیہ عرصے میں چینی عوام نے عالمگیر وبا کی روک تھام کے لیے عظیم قربانیاں دی ہیں جسے عالمی برادری نے بھرپور سراہا بھی ہے۔دوسری جانب چند حلقوں نے وبا کو نسلی امتیاز کے لیے ایک آلے کے طور پر استعمال کیا ہے جس سے عالمی سطح پر وبا کی روک تھام و کنٹرول کی کوششوں کو شدید دھچکا لگا ہے۔

امریکی وزیر خارجہ کی جانب سے "ووہان وائرس" اور اب ایک اعلیٰ ترین رہنماء کی جانب سے " چائنیز وائرس" جیسے الفاظ کا سوشل میڈیا پر استعمال دنیا کے لیے باعث صدمہ ہے۔دوسری جانب خود امریکہ میں انسداد وبا کے ناکافی اقدامات کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا ہے۔ کئی غیرملکی شہریوں کے خیال میں امریکی نظریے کے تحت تو "ایچ ون این ون" کو امریکی وائرس قرار دینا چاہیے ۔ جیسے امریکہ کے انسداد وبا سے متعلق ناکافی اقدامات بے نقاب ہوتے جا رہے ہیں، اسی طرح امریکی سیاستدان چین مخالف زہر اگلتے جا رہے ہیں۔

ان امریکی سیاستدانوں کو یہ مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ حقائق کا احترام کریں ۔ چین کی انتباہ کو سنجیدگی سے لیں اور اپنے قومی مفادات کے تحفظ کے لیے چین کے عزم کو کمزور سمجھںے کی غلطی نہ کریں۔ سائںسی تحقیق جلد ہی ثابت کر دے گی کہ وائرس کا ماخذ کہاں ہے اور امریکی سیاستدانوں کو بھی حقائق تسلیم کرنا ہوں گے۔


شیئر

Related stories