چینی معیشت کی ترقی کے رجحان میں تبدیلی نہیں آئی ،سی آر آئی کا تبصرہ

2020-03-18 11:43:13
شیئر
شیئر Close
Messenger Messenger Pinterest LinkedIn

حال ہی میں ایپل کمپنی کے سی ای او ٹم کوک نے گریٹر چائنا کے باہر تمام سٹورز ستائیس مارچ تک بند رکھنے کے ساتھ ساتھ گریٹر چائنا میں تمام ایپل سٹورز کو دوبارہ کھولنے کا اعلان کیا ہے۔ اس اعلان سے واضح ہے کہ اس وقت ایک طرف دنیا میں کووڈ-۱۹ وبا کی صورتِ حال سنگین ہو رہی ہے اور دوسری طرف چین میں وبا پر قابو پانے کے ساتھ ساتھ معیشت تیزی سے بحال ہو رہی ہے۔

وبا پر قابو پانے کے ساتھ ساتھ چین میں سرمایہ کاری بھی بحال ہو رہی ہے۔فائیو جی ، انڈسٹری انٹرنیٹ،انٹرنیٹ آف تھنگز سمیت نئے طرز کی بنیادی تنصیبات کی تعمیر میں سرمایہ کاری بڑھ رہی ہے۔مارچ میں چین کے تقریباً تیس صوبوں اور شہروں میں کئی ارب یوان مالیت کی نئی طرز کی بنیادی تنصیبات کی تعمیر پر سرمایہ کاری کے منصوبوں کا آغاز ہوا ہے۔چین کے قومی محکمہِ شماریات کے اعدادوشمار سے ظاہر ہے کہ جنوری سے فروری تک وبا کے باوجود چینی معیشت میں بہتر ی کے طویل مدتی رجحان میں تبدیلی نہیں آئی۔

وبا پھوٹنے کے بعد چین نے صنعتی و کاروباری اداروں کی مدد و حمایت کے لیے کئی اہم اقدامات اختیار کیے ہیں۔مثلاً مالی اداروں کے ٹیکس میں کمی اور رعایتی قرضوں کی فراہمی سمیت دیگر اقدامات کے ذریعے کھربوں یوان کی مالیاتی اعانت کا انتظام کیا گیا۔مرکزی بنک نے جلد ہی سترہ کھرب یوان کا ورکنگ کیپٹل ریلیز کر دیا جس سے مارکیٹ کی توقعات مزید مستحکم ہوئیں ۔

درست اور مضبوط پالیسی کےباعث چین کی معیشت پر اس وبا کے اثرات بیرونی سطح تک محدود ہیں جو قلیل مدتی اور قابل کنٹرول ہیں۔ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریز نے کہا کہ اپنے مضبوط عزم اور صورتِ حال کے مطابق خود کو ڈھالنے کی صلاحیت کے باعث چین نہ صرف جلد ہی اس وبا پر مکمل قابو پالے گا بلکہ معاشی ترقی کو بھی بحال کرے گا ، جو نہ صرف چینی عوام کے لیے مفید بلکہ دنیا کے لیے بھی اہم ہوگا۔


شیئر

Related stories