امریکہ کی عالمی ادارہ صحت کو فنڈز نہ دینے کی نا قابل قبول وجوہات : سی آر آئی کا تبصرہ

2020-04-18 18:34:20
شیئر
شیئر Close
Messenger Messenger Pinterest LinkedIn

سب سے پہلے امریکہ کا کہنا ہےکہ عالمی ادارہ صحت نے وبا کے پھیلاو سے متعلق معلومات کو چھپانے کی کوشش کی ۔ تاہم حقیقت یہ ہے کہ تین جنوری کو چین نے عالمی ادارہ صحت کو وبائی صورتحال سے آگاہ کیا ۔ دو دن بعد عالمی ادارہ صحت نے دنیا کو ایک انجان نمونیا رونما ہونے سے خبر دار کیا ۔ سات جنوری کو باقائدہ ٹیلی اجلاس کے ذریعے امریکہ سمیت مختلف ممالک کے متعلقہ اہل کاروں کو وبائی صورتحال سے آگاہ کیا گیا ۔ اس کے ساتھ ساتھ عالمی ادارہ صحت نے وبا کی روک تھام و کنٹرول کے حوالے سے تواتر کے ساتھ نیوز کانفرنسز کا اہتمام کیا ۔ اس کے باوجود جنوری اور فروری میں امریکہ نے وبا کے خلاف کوئی موئثر اقدامات اختیار نہیں کئے ۔

چین میں وبائی صورتحال کا مناسب جائزہ نہیں لیا گیا ۔ یہ بھی امریکہ کی جانب سے ڈبلیو ایچ او پر عائد الزامات میں سے ایک ہے ۔ یاد رہے کہ فروری میں عالمی ادارہ صحت نے امریکی ماہر سمیت بین الاقوامی ماہرین پر مشتمل ایک خصوصی ٹیم چین بھیجی ۔ اس ٹیم نے اپنی رپورٹ میں چین کے اقدامات کی تعریف کی ۔ اس کے علاوہ امریکہ نے کہا کہ وبا کے شروع میں "سفر ی پابندیاں نہ لگانا " ایک تباہ کن فیصلہ تھا ۔ امریکہ کا یہ الزام بھی بے بنیاد ہے ۔

حال ہی میں جی ٹوینٹی کی خصوصی سربراہی کانفرنس کے اعلامیے میں مختلف فریقوں نے پوری دنیا میں وبا کی روک تھام و کنٹرول کے لئے عالمی ادارہ صحت کی بھر پور حمایت کا عہد کیا ۔ لیکن آج امریکہ نے ڈبلیو ایچ او پر الزامات لگا کر اس کیلئے مالی امداد کو بند کر دیا ۔ امریکہ کا یہ اقدام غیر ذمہ دارانہ اور غیر اخلاقی ہے اوراس کے بین الاقوامی عہدو پیمان کے خلاف ہے ۔


شیئر

Related stories