اسٹیو بینن جیسے امریکی سیاستدان دنیا میں افراتفری پھیلانےکے شوقین ہیں
امریکہ میں دائیں بازو کے انتہا پسند سیاستدان اسٹیو بینن نے حال ہی میں اپنے ایک میڈیا انٹرویو میں چین کے انسداد وبا کے ماڈل پر الزام تراشی کرتے ہوئے یہ دعوی کیا کہ چین کو اس وبا کے نتیجے میں ہونے والے معاشی نقصانات کی ذمہ داری قبول کرنی چاہیے ۔ امریکہ میں کووڈ-۱۹ کے مصدقہ کیسز کی تعداد دس لاکھ سے زائد ہونے اور بین الاقوامی مالیاتی بحراں کے بعد کے سب سے بڑے معاشی زوال کے پس منظر میں بینن کا یہ بیان انسانی المیے سے متعلق کسی قسم کے احساس یااخلاقیات سے عاری ہے ۔
خواہ بینن کوئی بھی جھوٹ بولیں ،کوئی بھی بہانہ تلاش کریں،ان کی چین پر الزام تراشی اور چین سے معاوضہ لینے کا دعوی نہ ہی بین الاقوامی اصولوں سے ہم آہنگ ہے اور نہ ہی اس کی کوئی قانونی بنیاد ہے۔
حقائق اس بات کا ثبوت ہیں کہ چین عالمی طور پر وبا کے خاتمے میں خدمات سرانجا م دینے والا ذمہ دار ملک ہے۔بینن کی جانب سے چین پر الزام تراشی دنیا میں افراتفری پھیلا کر خوش ہونے والے ان لوگوں کا ایک سیاسی تماشا ہے جو دنیا میں پریشانی نہ ہو تو بے چین ہو جاتے ہیں ۔
اگر بینن جیسے انتہاپسند عناصر کو اجازت دے دی جائے کہ وہ اپنی سیاسی شعبدہ بازی سے لوگوں کی رائے اور حالات کو غلط سمت میں لے جائیں تو یہ امریکہ میں انسدادِ وبا کے کام کو اور مشکل کر دے گا اورامریکہ کا مستقبل بھی خطرات سے دوچار ہوگا۔