امریکی سیاستدان اپنے سیاسی مفادات کے لیے عوام کومزید قربان مت کریں ، سی آرآئی کا تبصرہ
امریکہ میں وبا سے متاثرہ تصدیق شدہ کیسز کی تعداد بارہ لاکھ پچاس ہزار سے زائد ہے اور پچہترہزار افراد جاں بحق ہوئے ہیں ۔امریکہ میں وبا کے یہ دونوں پریشان کن اعداو شمار اور سپر پاور ملک کی حیثیت رکھنے والا امریکہ، ایک ہی ملک کی یہ دو رخ ناقابلِ یقین حد تک ایک دوسرے کا تضاد ہیں ۔ امریکی ذرائع ابلاغ کی رپورٹ کے مطابق امریکی حکومت کو گزشتہ سال نومبر کے آخری عشرے میں اس کی انٹیلی جنس ایجنسی نے ملک میں وبا پھیلنے سے متعلق انتباہ کیا تھا۔ امریکی ڈاکٹر ہیلن چو نے جنوری میں امریکہ کو اس سے متعلق خبردار کیا تھا ۔ مگر امریکی انتظامیہ کے اپنے ہی مفادات تھے جن کی وجہ سے بار بار کے انتباہ کے باوجود وبا پر قابو پانے کے مواقع گنوائے گئے ۔ کچھ تجزیہ نگاروں کا کہنا ہےکہ رواں سال امریکہ میں عام انتخابات منعقد ہونے ہیں اور امریکی انتظامیہ کو یہ فکر لاحق تھی کہ اگر بڑے پیمانے پر وبا سے متعلق خطرے سے آگاہ کیا گیا تو اس کے نتائج اچھے نہیں ہوں گے اور امریکہ میں سماجی استحکام کو نقصان پہنچنے کا امکان ہے ۔امریکی انتظامیہ کی عام انتخابات میں جیت کو یقینی بنانے کی یہ سوچ اور عمل امریکہ میں وبا کی موجودہ سنگینی کا سبب ہے ۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ امریکی سیاستدانوں نے اختیارات ، عہدے اور طاقت کے حصول پر توجہ دی ہے جبکہ عوام کی زندگیوں کے تحفظ کو نظر انداز کیا ہے ۔ خواہ وبا کی ابتدا میں مریضوں کی نگرانی ہو یا حفاظتی سازوسامان کی تقسیم ہو ، ان سب معاملات میں انسداد وبا کے نظام میں باربار بے ربطگی نظر آئی ہے،ریاست نیو یارک اور نیو جرسی کے گورنرز نے میڈیا کے سامنے یہ گلہ بھی کیا کہ حفاظتی سازوسامان کی تقسیم میں نظم و ضبط کی کمی اور وفاقی حکومت کی نااہلی سے امریکہ میں اس بات پر بے حدافراتفری پیدا ہوئی ہے ۔ امریکی سیاستدان اگر اپنے ذاتی مفادات کو ایک طرف رکھ کر تمام تر توجہ انسداد وبا پر دیں ، تو یہی امریکہ اور اپنے آپ کو بچانے کا واحد راستہ ہے ۔