وبا کے باوجود چینی معیشت تیزی سے ترقی کر رہی ہے، سی آر آئی کا تبصرہ
چین کے "دو اجلاس" جلد منعقد ہو رہےہیں۔ موجودہ بیرون ممالک وبائی صورتحال کے پھیلاؤ ، عالمی تجارتی دباؤ ، مالیاتی منڈی میں اتار چڑھاو اور دیگر عوامل کے تناظر میں ، چین انسداد وبا اور معاشرتی ترقی کو کس طرح مزید ہم آہنگ کرے گا ، بین الاقوامی برادری اس پر بڑی توجہ دے رہی ہے۔بہت سے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ کووڈ-۱۹کا سامنا کرنے کے باوجود چین کی معاشی ترقی کا طویل مدتی رجحان تبدیل نہیں ہوا ، اور چین کو مشکلات پر قابو پانے اور معاشی اور معاشرتی ترقی کے اہداف کو مقررہ وقت کے مطابق پایہ تکمیل تک پہنچانے کا پورا یقین ہے۔
وبا کے پھیلنے کے بعد سے ، چینی معیشت نے کافی لچک اور مضبوطی کا مظاہرہ کیا ہے ۔چین کی صنعتی بنیاد ، معاون صلاحیتوں اور انسانی وسائل وغیرہ کے ترجیحات اب بھی وہی ہیں۔ کامل لاجسٹکس اور نقل و حمل کی سہولیات کے ساتھ ، چین کی درمیانی اور طویل مدتی معاشی ترقی متوقع ہے . اس کے علاوہ ، چین مستقل طور پر اصلاحات اور جدت طرازی کو فروغ دے رہا ہے ، جس کے نتیجے میں معیشت کی دائمی طاقت ، اور صلاحیت کو مزید مستحکم کیا جا رہا ہے۔
چین وبا پر قاپو پانے والادنیا کاپہلا ملک ہے ۔چین کے تجربات دوسرے ممالک کے لئے مدد گار اور عالمی معیشت کی بحالی میں معاون ثابت ہو سکتے ہیں۔فرانس کی پیرس آٹھویں یونیورسٹی کے پروفیسر پیئیر پیکارڈ کا خیال ہے کہ "دو اجلاسوں" کا انعقاد چین کی معاشی بحالی کی علامت ہے۔دنیا اس سال منعقدہ "دو اجلاسوں" اور چین کی معاشی کارکردگی پر پہلے سے زیادہ توجہ دے رہی ہے۔