اموات کے اعداد و شمار پر امریکی حکومت کی دھوکہ دہی
حالیہ دنوں ، امریکی سیاسی نیوز ویب سائٹ "ڈیلی بیسٹ" نے یہ خبر دی تھی کہ امریکی رہنما اور وہائٹ ہاؤس کی انسداد وبا کی ٹیم کے ممبران امریکی سی ڈی سی پر دباؤ ڈال رہے ہیں کہ وہ ملک کی مختلف ریاستوں کے ساتھ مل کر کووڈ-۱۹سے اموات کے اعداد و شمار کو تبدیل کریں۔ وائٹ ہاؤس کے دباؤ میں ، حال ہی میں امریکہ کی متعدد ریاستوں کی اعلان کردہ کووڈ-۱۹ کی اموات کی تعداد حیرت انگیز طور پر کم ہوگئی ہے۔
عام انتخابات قریب آتے ہی ، امریکہ میں کچھ سیاست دانوں نے نہ صرف طبی ماہرین کے مشورے کو ترک کیا ، بلکہ پیشہ ورانہ آواز کو دبانے کے ساتھ ساتھ مختلف ریاستوں پر بھی دباؤ ڈالا کہ وہ اموات کی بڑھتے ہوئے اعدادوشمارکو کم کریں۔ اس طرح کے شرم ناک طریقے اختیار کرنا حیران کن ہے!
اس وقت ، امریکہ میں کووڈ-۱۹ سے اموات کی تعداد ایک لاکھ کے قریب پہنچ چکی ہے۔ واشنگٹن میں پالیسی ساز سیاستدان ، وبائی حالت کے بجائے، جلد بازی سے کام لیتےہوئے معاشی سرگرمیوں کو دوبارہ شروع کرنے کی کوشش کر رہے ہیں تاکہ انتخابات میں زیادہ ووٹ حاصل کئے جا سکیں۔امریکی سیاستدانوں کے اس غیر معقول خیال سے مزید بے گناہ امریکی جان سے ہاتھ دھو بیٹھیں گے! جیسا کہ کولمبیا یونیورسٹی میں حیاتیات اور صحت عامہ کے ماہر لوکی ٹرین کہتے ہیں: "جب سیاست دان سائنسدانوں کو سنسر کریں گے اور تعداد میں ہیرا پھیری کریں گے تو ہم تکلیف اٹھائیں گے۔ "