پینگ ڈنگ کنگ آپ کے ملک میں بھی قومی سلامتی کا قانون موجود ہے۔ سی آر آئی کا تبصرہ

2020-05-25 17:20:56
شیئر
شیئر Close
Messenger Messenger Pinterest LinkedIn

چینی حکومت نے جب سے عوامی رائے عامہ کا احترام کرتے ہوئے ملک کے قومی سلامتی کے قانون میں موجود سقم دور کرنے کے عزم کا اظہار کیا ہے، ہانگ کانگ کے نوآبادیاتی دور کے آخری آمرپینگ ڈنگ کنگ اور ان کے حواری اس حوالے مسلسل بیان بازی کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا کہ ہانگ کانگ میں سلامتی سے متعلق قانون میں ترمیم چین برطانیہ مشترکہ اعلامیے کی خلاف ورزی ہے۔

سی آر آئی کے مبصرین کے مطابق ہانگ کے سابق آمر حکمران ان بیانات سے چینی عوام کے جذبات کو مجروح کر رہے ہیں۔ برطانیہ نے اپنے اتحادی ممالک کے ساتھ چین پر دو مرتبہ جنگ مسلط کی، اتحادی ممالک جنگی جرائم کے مرتکب ہوئے تاہم انہوں نے کبھی معافی نہیں مانگی۔ یہ استعماری سیاستدان آج بھی اس منفی سوچ کے ساتھ چین کے اندرونی معاملات میں مداخلت کر رہے ہیں۔

برطانوی تاریخ کے ایک محقق نے سوشل میڈیا پر یاد دلایا کہ ہانگ کانگ کے امور سے متعلق مخصمانہ سوچ رکھنے والے سابق برطانوی وزیر خارجہ جیریمی ہنٹ نے شاید کبھی غور سے چین اور برطانیہ کا مشترکہ اعلامیہ نہیں پڑھا۔ اس کی تیسری شق میں وضاحت کی گئی ہے: ہانگ کانگ خصوصی انتظامی علاقہ عوامی جمہوریہ چین کی مرکزی عوامی حکومت کے تحت ہے۔ مرکزی حکومت کے تحت امور خارجہ اور قومی دفاع کی انتظامیہ کے علاوہ ، ہانگ کانگ خصوصی انتظامی علاقہ اعلی خوداختیاری کا حامل ہے۔چین- برطانیہ مشترکہ اعلامیہ نے یہ واضح کیا ہے کہ ہانگ کانگ کی واپسی کے بعد ، چین- برطانیہ مشترکہ اعلامیہ کو تبدیل کرنے کے لئے ہانگ کانگ خصوصی انتظامی علاقے کا بنیادی قانون ہانگ کانگ کا بنیادی قانون ہے۔

نو آبادیاتی دور کی سوچ کے حامل سیاستدان حقائق کو جھٹلا نہیں سکتے ۔چینی عوام کا عزم انہیں یہ بتائے گا کہ چین کے کسی ایک انچ کے بارے میں بھی سامراجی اور نوآبادیاتی باقیات کو بات کرنے کی اجازت نہیں ملے گی۔


شیئر

Related stories