چینی معیشت کے استحکام سے عالمی معیشت کی ترقی کو مدد ملے گی،سی آر آئی کا تبصرہ
چین کی قومی عوام کانگریس کا سالانہ اجلاس اٹھائیس تاریخ کو اختتام پزیر ہوا۔اس کے بعد منعقدہ پریس کانفرنس میں چین کے وزیراعظم لی کھہ چھیانگ نے شہریوں کی ملازمت، ضروریات زندگی اور مارکیٹ کے وجود و استحکام کو یقینی بنانے کے لئے چینی حکومت کے متعدد اقدامات سے آگاہ کیا۔یہ اقدامات موجودہ صوتحال کے تناظر میں لیے گئے ہیں ۔ان اقدامات سے ظاہر ہوتا ہے کہ چین کے فیصلہ سازوں نے موحودہ صورتحال کا جائزہ لے کر بہترین حکمت عملی کا مظاہرہ کرتے ہوئے درست فیصلے کیے ہیں ،چین میں غربت کے مکمل خاتمے کے پختہ عزم کا اظہار کیا ہے۔ان اقدامات سے چینی معیشت کی مستحکم ترقی کی حوصلہ افزائی ہو گی ۔علاوازیں پریس کانفرنس میں شہریوں کی آمدنی ، ملازمت اور ان لوگوں کی حفاظت ، جنہیں مدد کی ضرورت ہے، کے حوالے سے بیانات سے ظاہر ہو تا ہے کہ عوام چینی فیصلہ سازوں کی اولین ترجیح ہے۔
وبائی صورتحال کے تناظر میں چینی معشیت کا استحکام دنیا کے لئے باعث اطمینان ہے۔پریس کانفرنس میں چینی وزیر اعظم نے کھلے پن کو وسعت دینے اور عالمی تعاون کو آگے بڑھانے پر زور دیا ہے۔ چین اپنی مستحکم ترقی اور کھلے پن کی وسعت سے عالمی معیشت کی بحالی میں اپنی ذمہ داری اٹھاتا رہے گا۔
اس کے ساتھ ساتھ چینی وزیر اعظم نے پریس کانفرنس میں کہا کہ اس وقت عالمی برادری کو انسداد وبا اور اقتصادی ترقی کے چیلنجز کا سامنا ہے۔ان چیلنجز سے نمٹنے کے لئے اتحادوتعاون کی ضرورت ہے ۔چین نے مثبت طور پر تعاون کرنے کی خواہش کا بھی اظہار کیا ہے اور صنعتی پیداوار کی بحالی اور سپلائی چین(supply chain) کے استحکام اور سرمایہ کاری اور تجارت کی آسانی کو بھی اہمیت دی ہے۔ یہ نہ صرف وبائی صورتحال میں کاروباری سرگرمیوں کی بحالی کے لئے مفید ہے بلکہ عالمی معشیت کو درپیش مشکلات دورکرنے میں بھی مدد گار ہو گا۔