مذہبی آزادی کے حوالےسے مائیک پومپیو کا" جھوٹ کا پلندا"، سی آر آئی کا تبصرہ

2020-06-12 20:02:44
شیئر
شیئر Close
Messenger Messenger Pinterest LinkedIn

امریکی وزارت خارجہ نے حال ہی میں نام نہاد " عالمی مذہبی آزادی رپورٹ 2019" جاری کی ، جس میں چین کی مذہبی پالیسی سے متعلق بہتان تراشی کی گئی ہے۔ امریکی وزیر خارجہ مائیک  پومپیو نے میڈیا بریفنگ میں ایک بار پھر چین کو مذہبی آزادی سلب کرنے والا ملک قرار دیا۔اس کے برعکس خود امریکی حکومت اپنے ملک میں  نسلی امتیاز کے خلاف مظاہروں کو  پرتشدد کارروائیوں سے روک رہی ہے اور مختلف مذاہب کے لوگوں میں نفرت پروان چڑھا رہی ہے۔ پومپیو کی جانب سے دوسرے ممالک کی مذہبی پالیسیوں پر بے بنیاد تنقید درحقیقت ایک مذاق ہے۔

نام نہاد "مذہبی آزادی" کے نام پر دوسرے ممالک کے داخلی معاملات میں مداخلت امریکی حکومت کا  ایک عام ہتھکنڈہ ہے۔ حالیہ برسوں میں ، امریکی سیاستدانوں نے اس سازش کا بار ہا استعمال کیا ہے اور چین سمیت متعدد ممالک کو بدنام کرنے کے حملوں کا آغاز کیا ہے۔ مثال کے طور پر ، امریکہ چین کی مذہبی پالیسیوں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے یہ دعوی کرتا ہے  کہ چین نے سنکیانگ میں نسلی گروہوں کے لاکھوں باشندوں کو زیر حراست رکھا ہے۔ بعد میں امریکہ نے نام نہاد "سنکیانگ" اور "تبت" بل کی منظوری دیتے ہوئے اپنے " بالادست" رہنے کے نظریے کو نافذ کرنے کی کوشش کی ہے۔

چین میں مذہبی پالیسی اور اعتقاد کی آزادی کی کیا صورتحال ہے؟ چینی عوام  اس حوالے سے اظہار خیال میں حق بجانب ہیں۔ سب جانتے ہیں کہ مذہبی عقائد کی آزادی کا احترام اور تحفظ چین کی بنیادی قومی پالیسی ہے۔بین الاقوامی برادری کی نگاہوں سے کچھ پوشیدہ نہیں ہے۔ آخرکار امریکی سیاستدانوں کا دوسروں کو بدنام کرنے کا یہ کھیل  خود امریکہ کے لیے سخت نقصان دہ ثابت ہو گا۔


شیئر

Related stories