امریکی سیاستدانوں کی جانب سے چین کی سنکیانگ پالیسی کو بدنام کرنے کی کوششوں کی مذمت

2020-06-20 16:27:52
شیئر
شیئر Close
Messenger Messenger Pinterest LinkedIn

امریکہ نے حال ہی میں " دو ہزار بیس ویغور انسانی حقوق ایکٹ " کو قانون قرار دےدیا ہے جس کا مقصد سنکیانگ کے انسانی حقوق اور چینی حکومت کی سنکیانگ کے حوالےسے پالیسیوں کو بد نام کرناہے ۔ سنکیانگ کے شہریوں سمیت چینی عوام نے امریکہ کے اس اقدام  پر  اپنےغم و غصے کا اظہار کیا ہےاور عالمی برادری کی انصاف پسند قوتوں نے بھی اس امر کی مذمت کی ہے۔

گزشتہ ایک طویل عرصے سے خاص طور پر حالیہ برسوں میں دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خلاف جدوجہد کے بعد سنکیانگ خوشحالی و ترقی کے نئے دور سے گزر رہا ہے ۔ گزشتہ تین برسوں سے سنکیانگ  میں ایک بھی دہشت گردی کا واقعہ پیش نہیں آیا ۔  چینی کمیونسٹ پارٹی کی اٹھارہویں قومی کانگریس کے بعد سنکیانگ کی مجموعی پیداواری مالیت  کی سالانہ اوسط شرح نمو آٹھ اعشاریہ پانچ فیصد رہی ۔ غربت کی شرح دو ہزار تیرہ کے اختتام پر  انیس اعشاریہ چار فیصد سے گھٹ کر دو  ہزار انیس  کے آخر میں ایک اعشاریہ دو چار فیصد  ہو گئی ۔ سنکیانگ کا شعبہ سیروسیاحت تیزی سے ترقی کر رہا ہے ۔

علاوہ ازیں سنکیانگ میں 28000 سے زیادہ  مذہبی مقامات موجود ہیں ، جہاں تیس ہزار  کے قریب مذہبی عملہ موجودہے۔ اوسطاً ہر 530 مسلمانوں  کے پاس ایک مسجد ہے اور یہ تناسب  بہت سے مسلم ممالک سے بلند ہے۔

سنکیانگ " دی بیلٹ اینڈ روڈ "  کی تعمیر کے اہم مرکز  کی حیثیت سے یوریشیا کو مربوط کرنے  کے لیے اہم کردار ادا کرتا ہے ۔دو ہزار انیس میں سنکیانگ کی درآمد ات اور برآمد ات کی کل  مالیت میں پچھلے سال کے مقابلے میں  بیس فیصد سے زیادہ کا اضافہ ہوا۔ ایک  خوشحال اور مستحکم سنکیانگ اعلی سطح کی ترقی کی طرف گامزن ہو رہا ہے۔

بڑی تعداد میں موجود حقائق  یہ ظاہر کرتے ہیں کہ سنکیانگ تاریخ کے خوشحالی اور ترقی کے بہترین دور  سے گزر  رہا ہے۔تمام قومیتوں  کے لوگوں کو بنیادی حقوق کے تحفظ اور ترقی  کی مکمل ضمانت ہے ،  لوگوں کے احساس مسرت و سلامتی میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔

دو ہزار  اٹھارہ کے آخر سے اکیانوے ممالک کے ہزار سے زائد  افراد نے سنکیانگ کا دورہ کیا ۔ ان کا عام خیال ہے کہ سنکیانگ میں جو کچھ دیکھا گیا اور سنا گیا ، وہ امریکی سیاستدانوں اور میڈیا کے بیانات سے بالکل مختلف ہے ۔

 تبصرے میں کہا گیا ہے کہ جب سنکیانگ کے عوام کو جانی و مالی سلامتی کا خطرہ درپیش تھا ، امریکی سیاستدانوں نے اس حالت کو نطر انداز کرتے ہوئے شدت  پسندوں کی حمایت کی ۔ جب سنکیانگ میں دہشت گردی کی حوصلہ شکنی  کی گئی اور معاشرہ بے مثال مستحکم اور خوشحال ہو رہاہے ۔تو یہ لوگ " انسانی حقوق " کے بہانے پر سنکیانگ کو بد نام کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ امریکی سیاستدانوں  کو سنکیانگ کے لوگوں  کی  خوشحالی کو  کوئی پرواہ نہیں ہے ، وہ صرف سنکیانگ کو ایک کارڈ کے طور پر استعمال کرتے ہیں جس کا مقصد چین کے داخلی امور میں مداخلت کرنا ، چین کی ترقی کو نقصان پہنچانا  اور سیاسی مفادات حاصل کرنا ہے ۔


شیئر

Related stories