بے دو نیویگیشن سسٹم کی تکمیل چین کی سائنسی و تیکنیکی تخلیق کی عکاس : سی آر آئی کا تبصرہ

2020-06-23 17:04:28
شیئر
شیئر Close
Messenger Messenger Pinterest LinkedIn

 تیئیس جون کی صبح بے دو نیویگیشن سسٹم کے آخری سیارے کو کامیابی سے مدار میں روانہ کردیا گیا ۔ اس طرح بے دو عالمی نیویگیشن سسٹم کی تکمیل ہو چکی ہے ۔ یہ چین کے خلابازی اور سائنسی و تکنیکی شعبے میں حاصل کردہ تاریخی نوعیت کی کامیابی ہے ۔ بے دو نیویگیشن سسٹم عالمی معیشت کی ترقی میں نئی قوت ڈالے گا ۔ جیساکہ چینی صدر مملکت شی جن پھنگ کا کہنا تھا کہ متعدد اہم کلیدی ٹیکنالوجیز میں ملک کو خود پر انحصار کرنا چاہیئے ۔ بے دو  نیویگیشن سسٹم ایسا ہی ایک نظام ہے جو قومی سلامتی اور معاشی و سماجی ترقی کی ضروریات کے مطابق چین کی جانب سے تیار کیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ بے دو نیویگیشن سسٹم کھلے پن اور اشتراک پر مبنی تعاون کے تصور کا حامل ہے ۔ تاحال بے دو سسٹم  دنیا کے دوسرے تین بڑے نیویگیشن نیٹ ورکس کے ساتھ تعاون کر چکا ہے ۔ علاوہ ازیں چین آسیان اور پاکستان سمیت " دی بیلٹ اینڈ روڈ " سے وابستہ ممالک کے ساتھ بے دو سسٹم کی ٹیکنالوجی ، پیداوار اور نتائج شیئر کر تا ہے ۔ تاکہ پوری دنیا کے لوگ بے دو سسٹم کی فراہم کردہ خدمات سے لطف اٹھا سکیں ۔ امریکی محکمہ خارجہ کے دفتر برائے خلائی اورجدید ٹیکنالوجی کے قائم مقام ڈائریکٹر ڈیوڈ اے  ٹرنر نے اس پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا  کہ بے دوسسٹم نے دنیا کی سیٹلائٹ نیویگیشن کی صلاحیتوں میں اضافہ کیا ہے اور عالمی صارفین کو اعلیٰ معیار کی خدمات فراہم کی ہیں۔ بے دوسسٹم مختلف ممالک کی  معاشرتی ترقی ، آفات اور وبا  سے نمٹنے اور معاشی تبدیلی  کےلیے  اہم کردار ادا کرے گا۔ منصوبے کے مطابق دو ہزار پینتیس تک چین بے دو کے مرکز میں وسیع ، جامع اور مزید صلاحیت کے حامل جامع پوزیشننگ اور نیویگیشن ٹائم سروس سسٹم قائم کرے گا اور عالمی معیشت کی اعلیٰ معیاری ترقی کے لیے اپنا کردار ادا کرے گا ۔


شیئر

Related stories