چین اور یورپی یونین کا تعاون عالمی ترقی کی کلید ہے، سی آر آئی کا تبصرہ

2020-06-23 19:59:00
شیئر
شیئر Close
Messenger Messenger Pinterest LinkedIn

بائیس تاریخ کی رات چینی صدر شی جن پھنگ نے بیجنگ میں ویڈیو لنک کے ذریعے یورپی کونسل کے صدر چارلس مشیل اور یورپی کمیشن کی صدر عرسولا وان ڈیر لیین سے ملاقات کی۔ملاقات کے دوران، شی جن پھنگ نے نشاندہی کی کہ وبا پھوٹنے کے بعد سے  چین اور یورپی یونین ایک دوسرے کی حمایت اور مدد کررہے ہیں۔ چین یورپی یونین کے ساتھ باہمی تعلقات کو مزید مستحکم کرنا چاہتا ہے۔ شی جن پھنگ نے پرزور الفاظ میں کہا کہ چین بالادستی کے بغیر امن چاہتا ہے۔ چین دنیا کے لیے موقع ہے ، خطرہ نہیں۔ چین اصلاحات و کھلے پن کو مزید فروغ دے گا۔ چین ساتھی ہے ، مخالف نہیں۔چین اور یورپ کے مفادات کے درمیان کوئی ٹکراو نہیں ہے ، دونوں کے درمیان تعاون مسابقت سے کہیں بڑھ کر ہے ، اور اتفاق رائے اختلاف سے کہیں زیادہ ہے۔ دنیا کی دو بڑی طاقتوں، دو بڑی مارکیٹوں اور دو بڑی تہذیبوں کی حیثیت سے چین اور یورپ کا موقف  اور تعاون عالمی اہمیت کا حامل ہے۔

اس سال چین اور یورپی یونین کے مابین سفارتی تعلقات کے قیام کی 45 ویں سالگرہ منائی جارہی ہے۔ حقائق نے پوری طرح سے ثابت کیا ہے کہ چین اور یورپ بڑے عالمی بحرانوں کا جواب دینے میں ایک دوسرے کی مکمل حمایت اور مدد کرسکتے ہیں۔ شی جن پھنگ نے  چین - یورپی یونین کے تعلقات کی ترقی کے لئے تین نکات پیش کیے۔

 پہلا ، عالمی امن اور استحکام کو برقرار رکھنے کے لئے چین اور یورپ کو دو بڑی طاقتیں ہونا چاہیے۔ چین اور یورپی یونین دونوں کو ایک دوسرے کی ترقی کو اسٹریٹجک اور طویل مدتی نقطہ نظر سے دیکھنا چاہئے ، دوطرفہ سیاسی باہمی اعتماد کو تقویت دینی چاہئے ، اور عالمی امن اور استحکام میں تعاون کرنا چاہئے۔

دوسرا ، چین اور یورپ وہ دو بڑی مارکیٹیں ہیں جو عالمی ترقی اور خوشحالی کو فروغ دیتی ہیں۔ اس وبا کے بڑے اثرات کے باوجود ، چاہے وہ عالمی معیشت کی بحالی کو فروغ دینا ہو یا عالمی صنعتی چین اورسپلائی چین کے استحکام کو برقرار رکھنا ہو ، چین اور یورپ کی دو بڑی معیشتوں کو باہمی تعاون کو مستحکم کرنا چاہئے اور "دوہرے انجن" کا کردار  بھرپور انداز میں ادا کرنا چاہئے۔

تیسرا ، چین اور یورپ کو دو تہذیبوں کو فروغ دیناچاہئے جو کثیرالجہتی پر عمل پیرا ہوں اور عالمی طرز حکمرانی کو بہتر بنائیں۔یہ دیکھا جاسکتا ہے کہ اگر چین اور یورپ مل کر  کام کریں گے تو عالمی نظم و نسق اور بین الاقوامی نظم و ضبط کی مضبوط  ضمانت فراہم ہوگی۔ صدر شی جن پھنگ کی ان تجاویز کو یورپی یونین کے رہنماؤں نے خوش آمدید کہا ہے۔ یورپی میڈیا نے تبصرہ کیا ہے کہ چین  اور یورپی یونین کی قیادت کے اجلاس کا کلیدی لفظ "تعاون" تھا۔


شیئر

Related stories