چین ۔ بھارت سرحدی علاقے میں امن و استحکام کا تحفظ دونوں ملکوں کے مشترکہ مفادات سے مطابقت رکھتا ہے، سی آر آئی کا تبصرہ
پانچ تاریخ کو چین اور بھارت کے درمیان سرحدی مسئلے پر چین کے خصوصی نمائندے اور چینی وزیر خارجہ وانگ ای نے بھارت کے خصوصی نمائندے اجیت دوول کے ساتھ ٹیلی فونک بات چیت کی۔ فریقین نے دو طرفہ سرحدی صورتحال کی بہتری کے لیے چار امور پر اتفاق کیا۔ جس میں دونوں ملکوں کے رہنماوں کے درمیان طے شدہ اتفاق رائے پر عمل درآمد ، دونوں ملکوں کے درمیان سرحد سے متعلق طے شدہ سلسلہ وار دستاویزات پر عمل درآمد ، خصوصی نمائندوں کی ملاقات کے نظام سے باہمی روابط کا فروغ اور دونوں جانب سے فرنٹ لائن پر موجود سپاہیوں کو ڈس اینگیج کے عمل کی جلد ازجلد تکمیل شامل ہے۔بات چیت کے کئی ادوار کے بعد چین اور بھارت کے درمیان مذکورہ اتفاق رائے کا حصول کوئی آسان بات نہیں ہے۔ اس سے سرحدی علاقے میں بات چیت کے ذریعے صورتحال کی بہتری کے لیے دو طرفہ عزم کا اظہار کیا گیا ہے۔
رواں سال اپریل سے چین۔ بھارت سرحدی تنازعہ دنیا بھر میں توجہ کا نکتہ بنا ہوا ہے۔ چین اور بھارت کے درمیان سرحدی علاقے میں امن و استحکام کا تحفظ دونوں ملکوں کےمشترکہ مفادات سے مطابقت رکھتا ہے۔ قابل ذکر بات یہ بھی ہے کہ تنازعے کے بعد فریقین نے عسکری اور سفارتی ذرائع سے متعدد مرتبہ رابطہ کیا اور بات چیت کی ۔
دنیا کے دو سب سے بڑے ترقی پزیر ممالک کی حیثیت سے چین ۔ بھارت سرحدی علاقے میں امن و استحکام انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ بالخصوص موجودہ وبائی صورتحال کے پیش نظر، کوئی بھی ایسا طرز عمل جو چین ۔ بھارت تعلقات کے استحکام کے لئے سازگار نہیں ہے، اس کے منفی اثرات مرتب ہوں گے۔