چین کی بیرونی تجارت میں بتدریج اضافہ : سی آر آئی کا تبصرہ

2020-07-14 19:06:50
شیئر
شیئر Close
Messenger Messenger Pinterest LinkedIn

چائنا کسٹمز کی جنرل ایڈمنسٹریشن کے چودہ تاریخ کو جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق رواں سال پہلی ششماہی میں چین کی مصنوعات کی برآمدات و درآمدات کی مجموعی مالیت 14.24 ٹریلین چینی یوان تک جا پہنچی جو پچھلے سال کی اسی مدت کے مقابلے میں تین اعشاریہ دو فیصد کم ہے ۔لیکن جون میں برآمدات کی شرح نمو چار اعشاریہ تین فیصد رہی جبکہ درآمدات میں چھ اعشاریہ دو فیصد کا اضافہ ہوا ۔ یہ رواں سال کے دوران پہلی مرتبہ ہے کہ درآمدات و برآمدات دونوں نے مثبت ترقی کی ہے جو توقع سے کافی بہتر ہے ۔اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ بیرونی تجارت کو مستحکم کرنے کے لئے چینی حکومت کی کوششیں رنگ لا رہی ہیں۔
تبصرے میں کہا گیا ہے کہ بیرونی تجارتی منڈی کے نقطہ نظر سے دیکھا جائے تو " دی بیلت اینڈ روڈ " کی منڈی بہت اہم ہے جو چینی بیرونی تجارت کے استحکام میں اہم کردار ادا کرتی ہے ۔ اس کے علاوہ چین کی نجی ملکیت کے صنعتی و کاروباری اداروں کی اس شعبے کی ترقی کے لیے اہمیت میں بھی اضافہ ہورہا ہے ۔
وبا اور عالمی سست روئی کا شکار معیشت کے باوجود چین کی بیرونی تجارت میں اضافے کی دو وجوہات ہیں ۔ پہلی یہ کہ چین میں وبا کی روک تھام و کنٹرول کے بعد معاشی و سماجی سرگرمیوں کی بحالی کیلئے بھر پور کوششیں کی گئیں۔ اس کے نتیجے میں چین کی داخلی منڈی میں بیرونی اشیا کی مانگ بڑھ گئی۔ اس طرح درآمدات میں اضافہ ہونے لگا اور دوسری بات یہ ہے کہ انسداد وبا سے متعلق مصنوعات ، لیپ ٹاپ کمپیوٹر اور موبائل فون سمیت دیگر اشیا کی برآمدات میں زبردست اضافہ ہوا ہے ۔ اس کے علاوہ پالیسیوں نے بھی بیرونی تجارت میں اضافے میں مدد کی ہے ۔
اس وقت وبا عالمی سطح پر پھیل رہی ہے ۔ عالمی تجارت کی ترقی کا رجحان بہت کمزور ہے ۔ ایسی صورتحال کے تناظر میں چینی بیرونی تجارت کو غیر یقینی اور غیر مستحکم عناصر کا سامنا ہے ۔ لیکن چین کے بہتر ہوتے اعدادوشمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ چین نے بیرونی تجارت کی ترقی کا رجحان برقرار رکھا ہے ۔ چین بیرونی تجارت کو مستحکم کرنے ، عالمی سپلائی چین پر اعتماد بڑھانے اور عالمی معاشی نمو اور معاشی عالمگیریت کے فروغ میں اہم کردار ادا کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

شیئر

Related stories