سنکیانگ سے متعلق افواہیں پھیلانے والے امریکی سیاستدان سب سے بڑے انسانی حقوق پامال کرنے والے ہیں: سی آر آئی کا تبصرہ

2020-07-17 20:18:22
شیئر
شیئر Close
Messenger Messenger Pinterest LinkedIn

حال ہی میں مائیک پومپیو جیسے امریکی سیاستدان بار ہا سنکینگ سے متعلق چینی پالیسیوں کو بد نام کرنے کی کوشش کر رہے ہیں اورسنکیانگ کےحوالے سے مختلف افواہیں پھیلارہے ہیں ۔ مثال کے طور پر چین میں امریکی سفارت خانے نےگزشتہ روز سوشل میڈیا پر اپنی ایک ٹویٹ میں ایک تصویر لگائی جس میں بتایا گیا ہے کہ چین کی اشیا " غلام مزدوری " کے ذریعے تیار کی جاتی ہیں ۔ تاہم اس کے فوراً بعد نیٹیزین نے نشاندھی کی کہ یہ تصویر تو مصنوعی طور پر بنائی گئی ہے ۔ دوسری طرف امریکی آزاد نیوز نیٹ ورک کے سروے کے مطابق امریکہ اور آسٹریلیا میں چین مخالف قوتوں نے کمال مہارت لے ساتھ نام نہاد "ویغور افراد کام کرنے پر مجبور ہیں"اور دوسری ایسی افواہیں پیش کی ہیں جن کے ان کے پاس کوئی ثبوت نہیں ہیں۔ سنکیانگ سے متعلق امریکہ کی پیش کردہ افواہوں کی تعداد بہت زیادہ ہے جو بعد میں حقائق کے سامنے آنے کے بعد سب جھوٹ ثابت ہوئی ہیں ۔
حقیقت کو دیکھا جائےتومتعدد امریکی سیاست دانوں نے چینی حکمران پارٹی کی سنکیانگ کے حوالے سے حکمت عملی کو بدنام کرنے کی کوشش کی ہے ، حالانکہ چینی حکمران پارٹی انسانی حقوق کی سب سے بڑی محافظ ہے۔ دہشت گردی اور انتہا پسندی پر کاری ضرب لگانے کی پالیسیوں کی بدولت سنکیانگ میں گزشتہ تین برسوں کے دوران تشدد اور دہشت گردی کا کوئی واقعہ رونما نہیں ہوا ۔ اس کے ساتھ ساتھ سنکیانگ کی مقامی حکومت نے مختلف قومیتوں کے لوگوں کے روزگار کے حق کے تحفظ کے لیے ہر ممکن کوشش کی ہے ۔ لوگوں کی آمدنی میں نمایان اضافہ ہوا ہے اور تمام لوگ غربت سے نجات پا گئے ہیں ۔
اس کے برعکس ہم امریکہ کی طرف دیکھیں ، اعدادوشمار کے مطابق امریکہ کی گزشتہ دو سو چالیس سالہ تاریخ کو دیکھیں تو صرف سولہ سال ایسے ہیں جس میں امریکہ کسی جنگ میں شریک نہیں ہوا ۔ گزشتہ بیس برسوں میں امریکہ نے عراق ، لیبیا ، شام اور افغانستان سمیت دیگر ممالک میں جنگ چھیڑی اور فوجی اپریشن کیا ۔ جو بہت بڑے انسانی بحرانوں اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا سبب بنی ۔ اس کے علاوہ وبا کے دوران امریکہ میں امیر اور غریب کی تقسیم ، نسلی امتیاز ، معاشرتی ناانصافی سمیت انسانی حقوق کے حوالے سے بہت زیادہ مسائل کا واضح طور پر انکشاف ہوا ہے۔ بہتر ہے کہ امریکہ اپنے ملک میں موجود انسانی حقوق کے مسلے کو حل کرے ۔
اگر مائیک پوپیو جیسے امریکی سیاستدان سنکیانگ کی ترقی کی حالت کو جاننا چاہتے ہیں تو انہیں عالمی برادری کے اتفاق رائے کو سننا چاہیئے اور بہتر ہے کہ خود سنکیانگ کا دورہ کریں ۔ ورنہ آنکھین بند کر کے سیاسی مقصد کے لیے جھوٹ بولنے اور افواہیں پھیلانے سے وہ اپنے ساتھ دوسروں کو نقصان پہنچائے گا۔

شیئر

Related stories