چال باز یوں میں مصروف امریکی سیاستدان سائنسی طریقے سےوبا کے خاتمے کی درست راہ پر کب واپس آئیں گے ؟سی آر آئی کا تبصرہ

2020-07-25 16:39:20
شیئر
شیئر Close
Messenger Messenger Pinterest LinkedIn


امریکی رہنما نے بارہا کووڈ-۱۹ کو چین سے منسلک کرنے کی کوشش کی اور نسل پرستی کو ابھارا۔تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ امریکہ میں وبا کی سنگینی اور نسل پرستی کے تنازعات کے باعث امریکی سیاستدان انتہائی اضطراب کا شکار ہیں اور حسبِ عادت دوسروں پر ملبہ ڈالنے کا پرانا کھیل کھیل رہے ہیں ۔ ان کا ایک مقصد تو اندرونی تنازعات کی طرف سے توجہ دوسری طرف منتقل کرنا ہے جب کہ دوسری طرف یہ آنے والےانتخابات کے لیے ان کی سیاسی ضرورت بھی ہے۔
بی بی سی نے اس حوالے سے ایک مضمون میں تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ کے اعلی رہنماؤں نے صورتحال کو مزید سنگین بنایا ہے۔امریکی تنظیم Stop AAPI Hate کے مطابق ،مارچ سے پندرہ جولائی تک ایشیائی نژاد امریکیوں سے نفرت پر مبنی کل 2373 واقعات رونما ہوئے۔
وبا کے ماخذ کی تفتیش حساس سائنسی معاملہ ہے۔برطانیہ کی آکسفورڈ یونیورسٹی کے محقق ٹام جیفرسن نے کہا کہ بہت سے ثبوت ملے ہیں کہ کورونا وائرس ایشیا پہنچنے سے پہلے ہی دنیا میں دوسرے کچھ اور مقامات پر موجود تھا۔ معروف طبی جریدے دی لانسیٹ نے حال ہی میں ایک اداریے میں نشاندہی کی کہ چین کو اس وبا کے لیے "قربانی کا بکرا" بنانا تعمیری عمل نہیں ہے۔وبا سے نمٹنے میں اتحاد کی قلت دنیا کے تمام انسانوں کے لیے خطرناک ہے۔
امریکہ میں کووڈ-۱۹ کے مصدقہ کیسز چالیس لاکھ سے زائد ہوچکے ہیں اور ایک لاکھ چالیس ہزار سے زائد لوگ اس سے ہلاک ہوئے ہیں۔اس سانحے کے باوجود کچھ امریکی سیاستدانوں کے دل میں سیاسی مفادات بدستور زیادہ اہم ہیں اور وہ سائنسی طریقے سے وبا کے خاتمے کی درست راہ پر نہیں آنا چاہتے۔یہ امریکہ اور امریکی عوام کی بدقسمتی ہے۔


شیئر

Related stories