سردجنگ کو بھڑکانے والے مائیک پومپیو عالمی امن کے لیے خطرہ ہیں ،سی آر آئی کا تبصرہ

2020-07-27 18:46:11
شیئر
شیئر Close
Messenger Messenger Pinterest LinkedIn

امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے حال ہی میں کی گئی اپنی تقریر میں دعوی کیا کہ گزشتہ پچاس برسوں میں چین سے روابط کی امریکی پالیسی "ناکام"ہوئی ہے۔ انہوں نے امریکہ سمیت اس کے تمام اتحاد یوں پر زور دیا کہ وہ "چین کو بدلنے"کے لیے سخت ترین اقدامات اختیار کریں ۔ یہ بدنام زمانہ، "تاریخ کا بدترین سیکریٹری آف اسٹیٹ" قرار دیا جانے والا امریکی حکومتی عہدے دار ،سرد جنگ کے جذبات کو بھڑکا رہا ہے اور یہ صورتِ حال عالمی امن کے لیے ایک بڑا خطرہ ہے ۔ امریکی وزیرِ خارجہ کا عہدہ سنبھالنے کے بعد سے ان دو برسوں میں ان کے قول و فعل سے صاف ظاہر ہے کہ سردجنگ کا تصور ، ان کے نظریہِ حکمرانی کا سب سے اہم تصور ہے۔امریکہ کے اندر وہ میکارتھی ازم کی حمایت کرتے ہیں اور عالمی برادری میں سردجنگ کےعفریت کے ذریعے تصادم کو پھیلانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
سی آر آئی نے ستائیس تاریخ کو اس حوالے سے ایک تبصرے میں نشاندہی کی کہ مائیک پومپیو دنیا میں محاذ آرائی کی صورتِ حال پیدا کر رہے ہیں جو امریکی عوام سمیت دنیا بھر کے لوگوں کے مفادات کے خلاف ہے اور اس پر کڑی تنقید بھی کی جا رہی ہے۔بلوم برگ نے مختلف تجزیہ نگاروں کے حوالے سے رپورٹ میں کہا کہ امریکی حکومت نے گزشتہ پچاس برسوں میں چین امریکہ تعاون سے دونوں فریقین کو پہنچنے والے فوائد کو نظرانداز کیا ہے۔امریکہ کے نیوز چینل این بی سی نے ایک مضمون میں کہا کہ مائیک پومپیو نے نظریاتی محاذ آرائی پیدا کی اور کمیونزم کی مخالفت کی۔مضمون میں کہا گیا ہے کہ ایک ایسا سیاسی ماحول جو "نفاق ،عدم استحکام اور کسی کے لیے بھی فائدے کا باعث نہ ہو ، بے حد تشویش ناک ہے۔"امریکی اکانومسٹ جیفری ساکس نے نشاندہی کی کہ امریکہ چین کے ساتھ سرد جنگ چھیڑنے کی جو کوشش کررہا ہے ، وہ پوری دنیا کے لیے کووڈ-۱۹ سے زیادہ سنگین خطرہ ہے۔
پچیس جولائی کو اڑتالیس ممالک کے اسکالرز نے مشترکہ طور پر ایک اجلاس کا انعقاد کیا جس میں "سرد جنگ سے انکار کریں "کا مشترکہ بیان جاری کیا گیا جس میں کہا گیا ہے کہ تمام دنیا کو علم ہے کہ سرد جنگ کے نتیجے میں پیدا ہونے والی دشمنی اور تنہائی کس قدر نقصان دہ ہےاور آج بھی لوگ اس سے خوفزدہ ہیں ۔امریکہ سمیت پوری دنیا کے عوام، پومپیو کی جانب سے تاریخ کا دھارا پیچھے کی طرف موڑنے کی اس سازش کا حصہ ہرگز نہیں بنیں گے ۔

شیئر

Related stories