Die on the fourth of July،​شعبہ اردو کا تبصرہ

2020-08-03 14:42:03
شیئر
شیئر Close
Messenger Messenger Pinterest LinkedIn

جان ہاپکنز یونیورسٹی کے اعدادوشمار کے مطابق ، اس وقت ا مریکہ میں کووڈ-۱۹ کے تصدیق شدہ کیسز کی تعداد پینتالیس لاکھ ساٹھ ہزار سے زیادہ ہوگئی ہے جبکہ اس وبا سے ایک لاکھ ترپن ہزار سے زیادہ اموات واقع ہوچکی ہیں۔ امریکی سی ڈی سی نے اپنی تازہ ترین پیش گوئی میں کہا ہے کہ 22 اگست تک امریکہ میں کووڈ-۱۹ سے اموات کی تعداد 173،000 تک پہنچ جائے گی۔ امریکی ایوان نمائندگان میں کووڈ-۱۹ بحران کی ذیلی کمیٹی کے چیئرمین ، جیمز کلیبرن نے سماعت کے موقع پر کہا کہ امریکی وبا قابو سے باہر ہے ، بدقسمتی سے ،امریکہ میں وبا پھوٹنے کے 6 ماہ بعد بھی وفاقی حکومت نے عوام کی حفاظت کے لئے کوئی موئثر پالیسی تشکیل نہیں دی۔

ان تکلیف دہ اعداد و شمار کو دیکھ کر ، امریکی بے چینی اور اضطراب کی کیفیت میں سوال کررہے ہیں کہ آخر اس ٹریجیڈی کا ذمہ دار کون ہے ، ان کی سوالیہ نگاہیں بار بار ایک سوال پوچھ رہی ہیں کہ امریکی وفاقی حکومت نے وبا کی ذمہ داری دوسرے ملکوں پر ڈالنے اور ان ممالک پر بدنیتی کی بنیاد پر الزام تراشی کے سوا کیا کیا ہے؟ کووڈ-۱۹ سے روزانہ سینکڑوں امریکیوں کی ہلاکت کے باوجود، امریکی صدر اب بھی مختلف ممالک کے خلاف پابندیوں کے لئے دباؤ ڈالنے ، دوسرے ممالک کے انسانی حقوق کے ریکارڈ کی مذمت کرنے ، ڈبلیو ایچ او اور مختلف بین الاقوامی معاہدوں سے دستبرداری اور اپنی طاقت کے مظاہرے کے لئے پوری دنیا میں بیڑے بھیجنے میں مصروف ہے۔ کیاان کے پاس اب بھی ان پریشان کن اعدادوشمار کو دیکھنے کا وقت نہیں ہے؟ کیا اس کے پاس آنسو ہی نہیں ہیں؟ کیا وہ اب بھی نہیں روئے گا؟

بہت سارے ماہرین کا کہنا ہے کہ اب امریکہ وبا کی ایک اور لہر برداشت نہیں کرسکتا ، اور لوگوں نے اپنی حفاظت کی خاطر نیوزی لینڈ سمیت دیگر ممالک میں امیگریشن پر غور کرنا شروع کردیا ہے۔اخبار نیوزی لینڈ ہیرالڈ کے مطابق ، 250،000 سے زیادہ امریکی نیوزی لینڈ کی سرکاری امیگریشن ویب سائٹ وزٹ کر چکے ہیں یہ معلوم کرنے کیلئے کہ وہ نیوزی لینڈ ہجرت کے اہل ہیں یا نہیں۔میسی یونیورسٹی کے پروفیسر پاول اسپانلے نے نیوزی لینڈ ہیرالڈ کو بتایا کہ نیوزی لینڈ امیگریشن میں امریکی شہریوں کی دلچسپی میں اضافہ امریکی سیاسی اور صحت عامہ کے نظام کی ناکامی اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی قیادت پر اعتماد کے خاتمے کی عکاسی ہے۔

. ہر چار جولائی ،یعنی امریکہ کے قومی دن کے موقع پر ، مجھے امریکی فلمی اسٹار ٹام کروز کی فلم بورن آن دی فورتھ آف جولائی یاد آتی ہے۔ اس فلم میں امریکی نوجوان رون کوویچ نے ویت نامی جنگ کا تجربہ کیا ہے ، وہ زخمی ہو کر مفلوج ہو جاتاہے ۔وہ اپنے ملک کو معاف نہیں کر تا ۔ بعد میں وہ جنگ کی تباہ کاریوں سے لوگوں کو آگاہ کرنے کیلئے پوری کوشش کرتا ہے۔ اس فلم میں امریکی عوام کے انصاف ، ضمیر کی آواز سننے اور سچائی کے حصول کے لئے جدوجہد کو ظاہر کیا گیا ہے ۔تاہم 4 جولائی 2020 کو امریکہ کی تاریخ میں ایک ایسا سپیشل قومی دن کے طور پر ہمیشہ یاد کیا جائےگا کہ اس دن ، اس عظیم ملک میں کتنے بچے پیدا ہوئے ، اور اسی دن نوول کورونا وائرس کی وجہ سے کتنے لوگ ہلاک ہو ئے اور اس ملک میں ہلاک ہو ئے جو دعویٰ کرتا ہے کہ اس کے پاس دنیا کا سب سے ترقی یافتہ اور مکمل طبی تحفظ کا نظام موجود ہے۔ آج کتنے امریکی ہیں جنہوں نے اپنے پیاروں کو کھویا ہے، اور جو اپنے وطن کو معاف نہیں کر پا رہے ، کتنے امریکی ہیں جن کو کووڈ- ۱۹ نے سوچ وچار پر مجبور کردیاہے ۔ اور کتنے امریکی ہیں جو اپنے ملک سے بھاگنے کیلئے تیار ہوگئے ہیں۔

Die on the fourth of July

امریکہ کے موجودہ قومی سانحے کا ذمہ دار کوں ہےاور کس کو پرواہ نہیں ہوگی ؟


شیئر

Related stories