امریکی سیاستدان ملک میں سنگین وبائی صورتحال اور ابتر معاشی صورتحال کے ذمہ دار، سی آر آئی کا تبصرہ

2020-08-05 19:59:21
شیئر
شیئر Close
Messenger Messenger Pinterest LinkedIn

عالمی میڈیا کے مطابق کووڈ۔۱۹ سے قبل امریکہ عالمگیر معاشی نمو کا ایک اہم انجن تھا مگر وبائی صورتحال کے باعث اب امریکی معیشت شدید زوال کے خطرے سے دوچار ہے۔امریکی ڈالر کی قدر بھی گزشتہ دو سالوں کی کم ترین سطح پر ہے جبکہ جولائی میں یہ شرح گزشتہ دس سالوں کی کم ترین سطح پر آ چکی ہے۔ مارچ سے اب تک ملک میں بےروزگار افراد کی تعداد پانچ کروڑ سے تجاوز کر چکی ہے۔ دوسری سہ ماہی میں امریکی جی ڈی پی میں 32.9 فیصد کی ریکارڈ کمی ہوئی ہے ۔واشنگٹن پوسٹ کے مطابق امریکی معیشت میں بحالی کی کوششیں ناکام ہو رہی ہیں۔ عالمی ریٹنگ ایجنسی "فچ " نے بھی اپنے آوٹ لک میں امریکی معیشت کے درجے کو "مستحکم" سے "منفی" کر دیا ہے۔سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ امریکی معیشت میں اس حد تک زوال کی وجوہات کیا ہیں ؟ تجزیہ نگاروں کے خیال میں موجودہ امریکی حکومت کی سب سے بڑی اور خطرناک غلطی انسداد وبا میں "سائنس" کی بجاے "سیاست" کو فوقیت دینا ہے۔برطانوی اخبار گارجین نے اپنے ایک مضمون میں لکھا کہ امریکی سیاستدان وبا سے متعلق مسلسل جھوٹ بولتے رہے اور ملک میں سنگین وبائی صورتحال اور معاشی زوال کے اصل مجرم یہی لوگ ہیں۔

امریکی حکومت کے تواتر سے غلط فیصلے پوری دنیا کو متاثر کر رہے ہیں۔امریکہ نے انسداد وبا کے عالمی تعاون کو شدید نقصان پہنچایا ہے جبکہ صحت عامہ کے عالمی نظام کو بھی کمزور کیا ہے۔اقتصادی اعتبار سے امریکہ عالمگیر اقتصادی بحالی کے عمل میں ایک بڑا خطرہ بن رہا ہے۔مئی تک امریکی درآمدات 176 ارب ڈالرز تک گر چکی ہیں۔اس دوران امریکی سیاستدان ذمہ دارانہ کردار ادا کرنے کی بجائے چین کو بدنام کرنے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔ امریکہ کی جانب سے متکبرانہ رویے ،یک طرفہ پسندی ،بالادست نظریات اور " امریکہ فرسٹ" جیسے تصورات امریکہ کو زوال کی جانب دھکیل رہے ہیں۔


شیئر

Related stories