سمجھدار غیر ملکی کمپنیاں چین کو نہیں چھوڑیں گی، سی آر آئی کا تبصرہ

2020-08-16 16:16:48
شیئر
شیئر Close
Messenger Messenger Pinterest LinkedIn

حالیہ دنوں کچھ نام نہاد امریکی سیاستدان اپنے مفادات کی خاطر امریکی کمپنیوں کو چین سے جانے کے لئے اکسانے میں مصروف ہیں۔ لیکن کیا چین کو چھوڑنا ان کمپنیوں کے مفاد میں ہے؟ اس حوالے سے امریکہ-چین بزنس کونسل نے ایک سروے کروایا جس کے مطابق سروے میں حصہ لینے والی امریکی کمپنیوں میں سے 83فیصد نے کہا ہے کہ وہ اپنی عالمی حکمت عملی میں چین کو سب سے اہم یا پہلے پانچ میں سے ایک مارکیٹ مانتے ہیں۔ سروے میں شامل 75 فیصد کمپنیوں نے کہا کہ چین کے کاروبار میں ان کی سرمایہ کاری بدستور برقرار رہے گی یا آنے والے سال میں اس میں مزید اضافہ ہوگا۔ جیسا کہ حال ہی میں چین کے وزیر تجارت زونگ شان نے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ ، "سمجھدار غیر ملکی کاروباری کمپنیاں چینی مارکیٹ کو ترک نہیں کریں گی۔"

چینی معیشت کی لچک اور کشش اعداد و شمار سے ثابت ہے۔ جولائی میں ، چین میں استعمال ہونے والی حقیقی غیر ملکی سرمایہ کاری کی مالیت ترسٹھ بلین سینتالیس کروڑ یوان تھی جس میں پچھلے سال کے مقابلے میں پندرہ اعشاریہ آٹھ فیصد کا اضا فہ ہوا ہے۔علاوہ ازیں جولائی مسلسل چوتھا مہینہ تھا جس میں غیر ملکی سرمایہ کاری میں مثبت ترقی حاصل ہوئی۔ مجموعی طور پر اس سال کے پہلے سات ماہ میں ، چین میں غیر ملکی سرمائے کی کل مالیت 535.65 بلین یوآن بنی۔غیر ملکی کمپنیوں نے چین میں 18838 نئ انٹرپرائزز قائم کیں ،غیر ملکی فنڈ سے چلنے والے متعدد بڑے منصوبوں میں تیزی لائی گئی۔ ایکسن موبائل ، بی ایم ڈبلیو ، ٹویوٹا ، انویسٹا سمیت دیگر ملٹی نیشنل کمپنیوں نے چین میں اپنی سرمایہ کاری میں اضافہ کیا۔

ایک ایسے وقت میں جب نوول کورونا وائرس کی وجہ سے دنیا بھر میں عالمی معیشت دباؤ کا شکار ہے چین میں معیشت مثبت انداز میں آگے بڑھ رہی ہے۔چین میں سرمایہ کاری بڑھانا ایک دانشمندانہ انتخاب ہے۔

طویل مدتی رجحان میں ، چین میں غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے مضبوط مسابقتی فوائد ہیں ، اور ملٹی نیشنل کمپنیاں چین میں سرمایہ کاری کے لئے زیادہ پر اعتماد ہیں ۔چین عالمی کارپوریٹ سرمایہ کاری کے لئے موزوں ترین مقام رہے گا۔

شیئر

Related stories