سرد جنگ کی سوچ کو پھر سے زندہ کرنے کے خواہش مند پومپیو کا دورہ یورپ ناکام، سی آر آئی کا تبصرہ

2020-08-17 20:02:18
شیئر
شیئر Close
Messenger Messenger Pinterest LinkedIn

امریکی وزیر خارجہ پومپیو نے حال ہی میں یورپ کے چار ممالک کا دورہ کیا ہے ،ان کے موجودہ دورے کا مقصد نئی سرد جنگ کی سوچ کو پھر زندہ کرنے کی کوشش ہے لیکن وہ اپنے اس عمل میں ناکام ہوئے ہیں۔ حالیہ چند ماہ کے دوران امریکی سیاستدانوں نے چین کے خلاف اتحاد کے قیام کے لیے یورپی ممالک سے روابط کیے جبکہ فرانس اور جرمنی سمیت خطے کے طاقتور ممالک نے اس بات میں اپنی دلچسپی کا اظہار نہیں کیا ۔ اس کے پس منظر میں، پومپیو نے اپنے موجودہ دورہ یورپ کے دوران ان حلیفوں کا انتخاب کیا جو ان کے خیال میں امریکہ کی حامی ہو سکتے ہیں ،تاکہ آنے والے عام انتخابات میں ڈونلڈٹرمپ کے انتظامیہ کو مدد مل سکے ۔ موجودہ امریکی حکومت نے اپنی ذاتی مفادات کے لیے اپنے حلیفوں کے مفادات کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی ہے ،اس لیے اگرچہ پومپیو نے موجودہ یورپ کے دوران چین کے خلاف کافی دشنام طرازی کی ہے لیکن ان کی تمام کوششیں ناکام رہیں اور وہ چین کے خلاف کسی بھی حلیف سے کوئی مدد حاصل نہیں کر سکے۔

مثال لی جائے ، جب پومپیو نے چین کی فائیو جی کمپنی کو بدنام کیاتو چیک ریپبلک کےوزیر اعظم نے کہا کہ ایسے آثار نہیں ملے کہ جمہوریہ چیک کو سیکیورٹی کا خطرہ لاحق ہے۔توانائی کے حوالے سے پومپیو چین اور روس کی کمپنیوں کو باہر نکالنے کی کوشش کرتے ہوئے جمہوریہ چیک کے ساتھ جوہری بجلی کے منصوبے پر دستخط کرنے کا ارادہ رکھتے تھے تو چیک کے وزیر خارجہ نے مسترد کر دیا۔جب امریکہ نے کہا کہ وہ جرمنی سے افواج کے انخلا کے بعد فارغ ہونے والی فوج کو وسطی و مشرقی یورپ میں تعینات کرے گا تو جمہوریہ چیک کا واضح موقف تھا کہ ہمارے ملک میں مت آنا۔کسی میڈیا نے نشاندہی کی کہ پومپیو کے اس اقدام کا مقصد جرمن چانسلر مرکیل کی حفاظت کرنے والے یورپی یونین کے اتحاد کو چیلنج کرنا ہے۔

مائک پومپیو کو بھولنا نہیں چاہیئے کہ وسطی و مشرقی یورپی ممالک امریکہ-سویت یونین سرد جنگ کے سب سے سنگین شکار بنے تھے جس سے ان ممالک کی ترقی کو سنگین دھچکا لگا۔ سرد جنگ کےمقابلے میں مقامی عوام کو کثیرالطرفہ تعاون کی بہت ضرورت پڑتی ہے۔"چین حریف کی بجائے حلیف ہے،خطرے کی بجائے موقع ہے"۔یہ یورپ میں اتفاق رائے بن رہا ہے۔مائک پومپیو سمیت سیاستدانوں کی جانب سے سردجنگ کی سوچ کو پھر سے زندہ کرنے کی سازشوں کی روک تھام کے لیے عالمی برادری کو متحد ہونا چاہیئے اور اپنے مشترکہ مفادات کی حفاظت کرنی چاہیئے۔


شیئر

Related stories