سیاسی قیاس آرائیاں امریکیوں کیلئے وبال جان بن گئیں ہیں۔سی آر آئی کا تبصرہ

2020-08-19 10:56:45
شیئر
شیئر Close
Messenger Messenger Pinterest LinkedIn

امریکی رہنماؤں نےکووڈ-۱۹کی وبا کیلئے بار بار نسل پرستی پر مبنی اصطلاحات جیسے "چینی طاعون" اور "چینی وائرس" کا استعمال کیا ہے ، جو اندرون اور بیرون ملک سخت ردعمل کا باعث بنا ہے۔ سی این این نے اس حوالے سے تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اس وبا کیلئے عالمی برادری پہلے ہی نام طے کرچکی ہے، اور اس وبا کے وائرس کو کسی بھی طور "چینی وائرس" کا نام نہیں دیاجاسکتا۔امریکی "اٹلانٹک" میگزین کے خصوصی مصنف جارج پارکر نے اس بات کی سختی سے نشاندہی کی کہ امریکی رہنماؤں نے اس بحران کو ذاتی اور سیاسی نقطہ نظر سے دیکھا ہے۔ کچھ امریکی نیٹیزن نے تو یہاں تک کہا کہ عام انتخابات کے موقع پر ، سیاستدانوں کی لوگوں کو زبردستی "برین واش" کرنے کی ان حرکتوں سے صرف بڑے لطیفے ہی بن رہے ہیں۔

جیسا کہ سائنس دانوں نے نشاندھی کی ہے کہ وبا سرحدوں اور نسلوں میں تمیز نہیں کرتی ، اور یہ انسانیت کے لئےایک مشترکہ چیلنج ہے۔ جھوٹ بولنے اور افواہیں پھیلانے سے سیاستدانوں کے تماشہ کرنے کی خواہش تو پوری ہوسکتی ہے ، لیکن وبا کا مقابلہ نہیں کیا جاسکتا۔ مزید یہ کہ امریکی سیاستدان بار بار اس وائرس کو چین سے منسلک کرنے کی کوشش کر رہے ہیں ، جس نے امریکہ میں نسلی تضادات کو مزید ہوادی ہے اور اس وبا میں مبتلا امریکی عوام کو مزید مشکل صورتحال میں دھکیل دیا ہے۔

وبا کی سنگین صورتحال کے باوجود، امریکی سیاستدانوں نے ابھی بھی اپنی توجہ وبا پر مرکوز نہیں کی ہے۔اس کے بجائے ، وہ سیاسی قیاس آرائیوں کے سہارے ووٹ جیتنے کے ذریعے انسداد وبا کے سلسلے میں مزید غیر یقینی صورتحال پیدا کر رہےہیں۔

وقت بے رحمی کے ساتھ گزر رہا ہے ، سیاسی قیاس آرائیاں امریکی جانوں کو نہیں بچا سکتیں۔ اس وبا کے بارے میں پریشان کن اعداد و شمار کے پیش نظر ، امریکی سیاستدانوں کو جلد سے جلد اپنی نا اہلی چھپانے کے لئے دوسروں پر الزام لگانے کے عمل کو روکنا چاہئے ، امریکی عوام کی زندگی کی حفاظت اور صحت کو اہمیت دینی چاہئے ، اور اس وبا سے فعال طور پر لڑنے کے صحیح راستے پر واپس آنا چاہئے۔


شیئر

Related stories