مائیک پومپیو اور دیگر امریکی سیاستدانوں کے جھوٹ سے عالمی کمپنیاں امریکہ سے دور ہورہیں،سی آر آئی کا تبصرہ
امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے سترہ تاریخ کو ایک بیان جاری کیا ، جس میں کہا گیا ہے کہ امریکی وزارت تجارت نے چینی مواصلاتی کمپنی ہواوے پر مزید پابندیاں عائد کردی ہیں تاکہ اسے امریکی ٹیکنالوجی حاصل نہ ہو سکے۔ اسی کے ساتھ 21 ملکوں میں ہواوے کی 38 ذیلی تنظیموں کو بھی "بلیک لسٹ" کیا گیا ہے۔ وسطی اور مشرقی یورپ میں چین کے 5 جی نیٹ ورک کی تعمیر کو بدنام کرنے اور روکنے کے بعد چینی کمپنیوں کے خلاف پومپیو اور دیگر امریکی سیاستدانوں کی جانب سے شروع کی جانے والی یہ ایک اور دباؤ مہم ہے۔ انہوں نے مارکیٹ کی معیشت اور منصفانہ مسابقت کے اصولوں کی خلاف ورزی کی ہے ، اور دوسرے ممالک کے قانونی طور پر چلنے والے کاروباری اداروں پر قابو پانے کے لئے ریاستی طاقت کا استعمال کیا ہے ۔اس اقدام سے نہ صرف عالمی صنعتی چین ، سپلائی چین ، اور ویلیو چین کو نقصان پہنچے گا ، بلکہ اس سے امریکہ کے قومی مفادات اور ساکھ کو بھی نقصان پہنچے گا ، اور عالمی ملٹی نیشنل کمپنیوں کو امریکہ سے نکلنے پر مجبور کیا جائے گا۔
امریکن سیمی کنڈکٹر انڈسٹری ایسوسی ایشن کے چیئرمین اور سی ای او جان نیفر نے اپنی سرکاری ویب سائٹ پر ایک بیان جاری کیا جس میں کہا گیا ہے کہ امریکی حکومت کی طرف سے تجارتی چپ کی فروخت پر پابندی سے امریکی سیمی کنڈکٹر انڈسٹری کو نمایاں نقصان پہنچے گا۔ اس سے زیادہ سنگین بات یہ ہے کہ اس اقدام سےامریکہ کی طرف سے مشتہر کردہ "فری مارکیٹ " میں ملٹی نیشنل کمپنیوں کا اعتماد کمزور ہو گا۔
اس وقت ، چینی کمپنیوں پر واشنگٹن کا وحشیانہ دباؤ نہ صرف ہائی ٹیک فیلڈ میں امریکہ کی اجارہ داری کو برقرار رکھنے کےمستقل ارادے کا اظہار ہے ، بلکہ اس عمل کا اظہار بھی ہے جس کے ذریعے انسداد وبا کے سلسلے میں امریکی حکومت کی نااہلی پر امریکی عوام کے غصے کو بجھانےاور اپنی بری سیاسی ساکھ کو تباہی سے بچانے کی کوشش کی جارہی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ یہ امریکی سیاستدان چینی انفارمیشن ٹیکنالوجی کمپنیوں پر الزام لگانے کے لئے ہر ممکن کوشش کررہے ہیں اور بیرون ملک بھی اس "سیاسی وائرس" کو پھیلانے میں مصروف ہیں۔
کاروبار اور سیاست ایک دوسرے سے الگ ہونے چاہیے ،یہ عالمی ملٹی نیشنل کمپنیوں کا مشترکہ مطالبہ اور امنگ ہے۔ پومپیو جیسے امریکی سیاستدانوں نے اپنے سیاسی مفادات کے حصول اور میک کارتھیزم کے نظریہ کو تجارتی میدان میں مسلط کرنے کی کوشش کی ، جس سے چینی اور امریکی کمپنیوں سمیت عالمی کمپنیوں کے مفادات کو شدید نقصان پہنچا ہے۔ پومپیو چینی کمپنیوں کے بین الاقوامی تعاون میں رکاوٹ ڈال رہےہیں ، عالمی تکنیکی ترقی کے رجحان کے خلاف جارہے ہیں اور دنیا کے لوگوں کی فلاح و بہبود کو نقصان پہنچارہے ہیں، تاریخ انہیں معاف نہیں کرے گی اوراسے اس کے کیے کی ضرور سزا دے گی۔ ان پر یہ بھی واضح ہونا چاہئے کہ عالمی سپر پاور کی حیثیت سازش سے برقرار نہیں رہ سکتی ، اور بیرونی دباؤ کی وجہ سے چین کی سائنس اور ٹیکنالوجی کی ترقی اور پیشرفت کبھی نہیں رکے گی!