مائیک پومپیو کو شرمندگی محسوس کرنی چاہیے ،۔سی آر آئی کاتبصرہ
امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے حال ہی میں سوشل میڈیا پر غلط دعوی کیا ہے کہ چین کی معاشی ترقی ماحولیاتی تحفظ کی نا کامی پر مبنی ہے۔ اس کے جواب میں ، چینی وزارت خارجہ کی ترجمان نے کہا کہ"مسٹر پومپیو کو خود کو آئینے میں دیکھنا چاہئے۔
چینی معیشت سے آگاہ حلقے بخوبی جانتے ہیں کہ چینی معیشت کی اعلی معیار کی ترقی کے حصول میں "سبز ترقی"کی کلیدی اہمیت ہے ۔ حالیہ برسوں میں ، چین میں آلودگی کے اخراج میں مسلسل کمی واقع ہوئی ہے ، اور ماحولیاتی تحفظ میں نمایاں بہتری آئی ہے۔ بین الاقوامی تناظر میں ، چین ماحولیاتی تبدیلی سے متعلق اقوام متحدہ کے فریم ورک کنونشن ، پیرس معاہدے ، اور باسل کنونشن جیسے عالمی معاہدوں کی ذمہ داریوں کو بھرپور طور نبھاتا آیا ہے ۔ یہ وہ ملک ہے جس نے دنیا میں قابل تجدید توانائی میں سب سے زیادہ سرمایہ کاری کی ہے اور عالمی ماحولیاتی گورننس میں مثبت شرکت کی ہے۔
مائیک پومپیو نے چین کی سبز ترقی کے عمل اور بین الاقوامی ذمہ داریوں کے حوالے سے چین کے فعال کردار اوربین الاقوامی برادری کے منصفانہ جائزے کو نظرانداز کرتے ہوئے دانستہ چین کو بدنام کیا۔امریکہ گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج کے حوالے سے سب سے بڑا ملک ہے ، امریکہ نے جون 2017 میں پیرس معاہدے سے دستبرداری کا اعلان کیا جس سے دنیا میں تحفظ ماحول کی کوششوں کو سخت نقصان پہنچا ہے۔امریکہ دنیا میں ٹھوس فضلے کا سب سے بڑا برآمد کنندہ ہے ، امریکہ فضلے کی ایک بڑی مقدار ترقی پذیر ممالک میں منتقل کرتا ہے ۔سبز پانی اور پہاڑوں سے لطف اندوز ہوتے ہوئے ، وہ دوسروں کو ماحولیاتی آفات میں دھکیل رہا ہے۔
در حقیقت ، نہ صرف ماحولیاتی تحفظ کے میدان میں بلکہ جب سے موجودہ امریکی حکومت برسر اقتدار آئی ہے ،ٹرمپ انتظامیہ تمام بڑے بین الاقوامی معاہدوں کو اپنے زیراثر رکھنے یا پھر علیحدگی کی کاروائیوں پر عمل پیرا ہے ۔ کتنی مضحکہ خیز بات یہ ہے کہ پومپیو اب بھی فخر سے "بین الاقوامی برادری کے ترجمان" ہونے کا دعویٰ کرتے ہوئےاپنا سیاسی تماشا کر رہے ہیں جو بالآخر شکست سے دوچار ہو گا۔