خدماتی تجارت کے فروغ کے لیے چین کی تجاویز عالمی معیشت کو قوت محرکہ فراہم کریں گی ، سی آر آئی کا تبصرہ

2020-09-05 15:53:49
شیئر
شیئر Close
Messenger Messenger Pinterest LinkedIn

چین کے صدر مملکت شی جن پھنگ نے چار تاریخ کو بین الاقوامی خدماتی تجارتی میلے میں "گلوبل ٹریڈ ان سروسز سمٹ" میں ویڈیو لنک کے ذریعے اہم خطاب کیا ،جس میں انہوں نے خدمات کی صنعت میں کھلے پن اور تعاون کے حوالے سے تین تجاویز پیش کیں اور اس حوالے سے چین کے سلسلہ وار اقدامات کا بھی اعلان کیا۔اس سے کھلے پن کو وسعت دینے کے چین کے عزم کا اظہار کیا گیا ہے اور کھلے پن پر مبنی عالمی معیشت کی تعمیر ، بنی نوع انسان کے ہم نصیب معاشرے کی تشکیل کے لیے ذمہ دارانہ رویے کا بھی اظہار کیا گیا ہے ۔بے شک چینی صدر کا خطاب عالمی ترقی کیلئے اعتماد اور قوت محرکہ فراہم کرے گا۔

اندازے کے مطابق موجودہ دور میں عالمی معیشت میں ساٹھ فیصد سے زائد پیداوار خدماتی صنعت کی ہے ۔سروسز اندسٹری کے کھلے پن اور تعاون کو فروغ دینے کے لیے چینی صدر شی جن پھنگ نے تین تجاویز پیش کیں ۔ اول ، مشترکہ طور پر باہمی تعاون کے لئے ایک کھلا اور اشتراکی ماحول تشکیل دیا جائے۔ دوم ، مشترکہ طور پر جدت کے ذریعے فعال تعاون کو فروغ دیا جائے۔ سوم ، مشترکہ طور پر باہمی سودمند اور جیت -جیت تعاون کا ماحول تخلیق کیا جائے۔

قابل ذکر بات یہ ہے کہ شی جن پھنگ نے اپنے خطاب میں کہا کہ چین کی سروس انڈسٹری میں بیجنگ کے ایک بہتر رہنما کردار کی وجہ سے چینی حکومت بیجنگ میں سروسز انڈسٹری پائلٹ زون کے قیام کی حمایت کرےگی ،سائنسی جدت کاری ، خدماتی صنعت کے کھلے پن ،ڈیجیٹل معیشت پرمبنی آزاد تجارتی آزمائشی زون قائم کیے جائیں گے۔مذکورہ اقدامات اصلاحات و کھلے پن کے نئے ڈھانچے کی تشکیل، تجارتی ڈھانچے کی مسلسل بہتری کے لیے سودمند ثابت ہونگے جو چینی و عالمی معیشت کو طاقتور سہارا فراہم کریں گے۔

عالمی معیشت اگر کھلی ہو ، تو ترقی کرے گی ۔اگر بند ہو ، تو زوال پذیر ہوگی۔یہ انسانی سماج کا ترقیاتی اصول ہے۔اس اصول کا احترام کرتے ہوئے چین گوانگ دونگ تجارتی میلے ،انٹرنیشنل امپورٹ ایکسپو اور ٹریڈ ان سروسز سمٹ سمیت دیگر اقدامات کے ذریعے کھلے پن پر مبنی عالمی معیشت کو فروغ دینے کی کوشش کررہا ہے اور دنیا کی مشترکہ ترقی اور بنی نوع انسان کے ہم نصیب معاشرے کی تشکیل کے لیے اپنے وعدے کو پورا کر رہا ہے۔


شیئر

Related stories