چین بھارت سرحدی بحراں سے نمٹنے کی کلید اتفاق رائے پر عمل پیرا ہونا ہے ،سی آر آئی کا تبصرہ

2020-09-11 20:17:00
شیئر
شیئر Close
Messenger Messenger Pinterest LinkedIn

مقامی وقت کے مطابق دس تاریخ کو چینی وزیر خارجہ وانگ ای نے اپنے بھارتی ہم منصب کے ساتھ ماسکو میں ملاقات کی اور فریقین نے سرحد کی صورتحال اور باہمی تعلقات پر پرخلوص اور تعمیری نوعیت کے مذاکرات کیے اور پانچ نکات پر اتفاق رائے حاصل کیا۔ان میں سے طے شدہ اتفاق رائے پر عمل پیرا رہنا،صورتحال میں نرمی لانا ، کشیدگی میں اضافے سے گریز کرنا،مذاکرات اور رابطے جاری رکھنا اور باہمی اعتماد کا قیام کلیدی نکات ہیں ۔کہا جا سکتا ہے کہ ان پانچ اتفاق رائے نے چین بھارت کے مابین سرحدی امور سے نمٹنے کےلیے سمت دکھائی ہے اور سرحدی علاقے میں امن و امان کی بحالی اور تحفظ کےلیے مثبت کردار ادا کیا ہے۔لیکن اس کے ساتھ ساتھ یہ بھی دیکھا جا سکتا ہے کہ چین بھارت کے مابین موجودہ سرحدی تنازعہ بہت پیجیدہ اور حساس ہے۔دونوں ممالک کے درمیان سرحدی امور سےمتعلق کشیدگی میں کمی ہونے یا نہ ہونے کا انحصار اس بات پر ہے کہ بھارت اپنے وعدے پورا کر تا ہے کہ نہیں۔

رواں سال چین اور بھارت کے مابین سفارتی تعلقات کے قیام کی ستر ویں سالگرہ منائی جارہی ہے۔ دنیا کے دو سب سے بڑے ترقی پذیر ممالک کی حیثیت سے ، چین اور بھارت دونوں وبا کی روک تھام ، اس پر قابو پانے ، معیشت کو ترقی دینے اور لوگوں کے حالات زندگی بہتر کرنے کے حوالے سے یکساں ذمہ داریاں رکھتے ہیں۔اسی طرح بین الاقوامی قانون پر مبنی بین الاقوامی نظم کو برقرار رکھنے اور اسے فروغ دینے میں بھی دونوں ممالک کا مشترکہ مفاد ہے ۔"ڈریگن اور ہاتھی کے مشترکہ رقص" کا ادراک کرنا چین اور بھارت کے لئے واحد صحیح انتخاب ہے ، اور یہ دونوں ممالک اور ان کے عوام کے بنیادی مفاد میں بھی ہے۔ اکتوبر دو ہزار انیس میں چینی صدر مملکت شی جن پھنگ نے بھارتی وزیر اعظم مودی سے ملاقات کے موقع پر مذکورہ بات کہی تھی ۔ چین - بھارت تعلقات میں موجودہ مشکلات کو دیکھتے ہوئے بھارت کو چین کے ساتھ مل کر موجودہ ملاقات میں طے شدہ پانچ نکاتی اتفاق رائے کو ایک موقع کے طور پر لینا چاہیئے اور اپنے وعدوں کو پورا کرنا چاہیئے ،سرحدی تناؤ کم کرنے کے لئے جلد از جلد عملی اقدامات اختیار کرنے چاہیئے ، چین اور بھارت کے تعلقات کو دوبارہ درست راستے پر لانا چاہیئے ، اور علاقائی امن ، استحکام اور ترقی کو برقرار رکھنا چاہیئے۔


شیئر

Related stories