"سیاست کاسائنس کا اغوا" وبا کی روک تھام میں امریکی ناکامی کا اصل سبب
امریکہ میں کووڈ-۱۹ کے مصدقہ کیسز ۶۵ لاکھ اور ہلاکتوں کی تعداد تقریباً دو لاکھ ہونے کے حوالے سے حال ہی میں ٹائم میگزین نے " ایک امریکی طرز کی ناکامی"کے عنوان سے اپنے مضموں میں افسوس کا اظہار کیا ہے۔ سی این این نے حال ہی میں کیلیفورنیا یونیورسٹی کی ایک تحقیقی رپورٹ کے حوالے سے بتایا ہے کہ امریکہ میں انفیکشن کی اصل تعداد تصدیق شدہ کیسوں کی تعداد سے 3 سے 20 گنا ہوسکتی ہے۔ دنیا کی واحد سپر پاور ہونے کے ناطے ، امریکہ نے انسداد وبا میں اتنی ناکامی کا مظاہرہ کیوں کیا ہے؟ اگر امریکی سیاستدانوں کی عجیب و غریب کارکردگی پر نظر ڈالی جائے ، تو جواب دینا مشکل نہیں کہ اس کاحقیقی سبب سیاست کا سائنس کو اغوا کرنا ہے۔
اگرچہ بہت سارے ماہرین صحت نے اس بات کی نشاندہی کی ہے کہ وبا سے لڑنے کے لئے معلومات کی شفافیت اور رواں دواں ہونا ضروری ہے ۔ لیکن ایسا لگتا ہے کہ امریکی حکومت کی نظر میں حقائق کو چھپانا ہی اس وبا کو پھیلنے سے روک سکتا ہے۔ عوام سے حقائق چھپانے کیلئے ، انہوں نے سائنس دانوں کو شدت سے دبایا اور اندرونی صحت عامہ کے نظام کو بولنے سے روک دیا۔ انہوں نے ناقابل یقین حد تک سائنس مخالف رویے کا اظہار کیا ہے ۔ اپنی ناکامی کا ملبہ دوسروں پر ڈالنا بھی امریکی سیاستدانوں کا ناگزیر حربہ رہا ہے۔ ان کے مضحکہ خیز اقدامات نے امریکہ میں انسداد وبا کو ایک گہری گھاٹی میں کھڑا کردیا ہے۔
امریکی سیاستدانوں نے ذاتی مفادات کے لیے سائنس کو اغوا کر لیا ہے جس کے باعث لاکھوں امریکیوں کی زندگیاں ختم ہوگئیں ہیں ۔ذاتی مفادات کو ترجیح دینے والے ان عناصر کو "امریکہ کو دوبارہ عظیم بنانے" کا نعرہ لگاتے ہوئے شرم تو نہیں آرہی۔