چینی معیشت کی مستحکم بحالی دنیا کے لئے خوشخبری ہے، سی آر آئی کا تبصرہ

2020-09-15 19:59:16
شیئر
شیئر Close
Messenger Messenger Pinterest LinkedIn

نوول کورونا وائرس کی وبا کے شدید اثرات سے متاثر عالمی معیشت عدم استحکام کی لپیٹ میں ہے۔ جس کی وجہ سے دنیا بھر کی معیشتوں کو درپیش غیر یقینی صورت حال میں نمایاں اضافہ ہو رہا ہے۔ جون میں جاری کی گئی ورلڈ بینک کی عالمی اقتصادی آؤٹ لک کی رپورٹ میں پیش گوئی کی گئی تھی کہ عالمی معیشت میں سال 2020 کے دوران 5.2 فیصد کمی واقع ہوگی ، جو دوسری عالمی جنگ کے بعد بدترین معاشی صورت حال ہے۔ اسی طرح کے دیگر عالمی جائزوں میں یہ خیال ظاہر کیا گیا ہے کہ 2022 میں بھی عالمی معیشت وبا سے پہلے والی سطح پر واپس نہیں آئے گی۔

اس تناظر میں ، چین ، جو وبائی امراض کی روک تھام اور کنٹرول اور معاشی بحالی کے معاملے میں دنیا میں سب سے آگے ہے ، بلاشبہ اس سے دنیا کو بہت زیادہ امیدیں وابستہ ہیں۔ بین الاقوامی ریٹنگ ایجنسی فیچ نے حال ہی میں چین کی سالانہ جی ڈی پی نمو کی پیش گوئی کو 1.2 فیصد سے بڑھا کر 2.7 فیصد کردیا ہے۔ ایک اور معروف ریٹنگ کمپنی ، موڈیز نے اس سال کے لئے چین کی معاشی نمو کی پیش گوئی کو 1 فیصد سے بڑھا کر 1.9 فیصد کردیا ۔ موڈیز کے مطابق رواں برس چین کی وہ واحد معیشت ہوگی جو مثبت نمو کرے گی۔

چین کے معاشی اعداد و شمار میں بہتری آرہی ہے ، جو اعلی سطح کے کھلےپن کو مسلسل فروغ دینے سے قریبی تعلق رکھتا ہے۔ چین میں کینٹن فیئر اورخدمات کی تجارت کے بین الاقوامی میلے کے کامیاب انعقاد اور چائنا انٹرنیشنل امپورٹ ایکسپو کی تیاریوں نے دنیا کے اعتماد کو بڑھایا ہے۔ چین کے امور کے حوالے سے مشہور جرمن ماہر فرینک زایرن نے حال ہی میں ایک مضمون شائع کیا جس میں کہا گیا ہے کہ دنیا کی سب سے بڑی پیداواری مارکیٹ اورصارف مارکیٹ کے طور پر ، آئندہ چند سالوں میں عالمی سطح پر سپلائی چین کی مضبوطی میں چین کی اہمیت اور زیادہ بڑھ جائے گی۔

عالمی منڈی میں موجود شدید دباؤ کے باوجود چینی معیشت کی مستحکم بحالی پوری دنیا کے لئے ایک اچھی خبر ہے۔


شیئر

Related stories