عالمی امن کے تحفظ میں چینی فوج کا کلیدی کردار ہے، سی آر آئی کا تبصرہ

2020-09-18 20:13:47
شیئر
شیئر Close
Messenger Messenger Pinterest LinkedIn

چین کی حکومت نے 18 تاریخ کو پہلی مرتبہ ایک وائٹ پیپر شائع کیا جس میں گزشتہ تیس برسوں کے دوران اقوام متحدہ کی قیام امن کی کارروائیوں میں چینی فوج کے کردار پر روشنی ڈالی گئی ہے۔وائٹ پیپر میں نشاندہی کی گئی ہے کہ چینی فوج نے اقوام متحدہ کی قیام امن کی کوششوں میں ایک کلیدی کردار ادا کیا ہے۔ چینی فوج نے تنازعات کے پرامن حل ، علاقائی سلامتی اور استحکام کو برقرار رکھنے ، اور میزبان ممالک کی معاشی اور سماجی ترقی کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔

اقوام متحدہ کے بانی رکن کے طور پر ، چین نے ہمیشہ اقوام متحدہ کے ساتھ مل کر بین الاقوامی نظام کی مضبوطی کے لئے اہم کردار ادا کیا ہے اور اپنی ذمہ داریوں کو نبھایا ہے۔ چینی فوج ہمیشہ اقوام متحدہ کے چارٹر کے مقاصد اور اصولوں پر عمل پیرا رہی ہے اور اب تک اقوام متحدہ کے 25 امن مشنوں میں حصہ لے چکی ہے۔ چینی فوج کے چالیس ہزار سے زائد اہلکاراقوام متحدہ کے لئے خدمات سر انجام دے چکے ہیں۔ اپنے امور کی انجام دہی میں سولہ چینی اہلکاروں نے جام شہادت نوش کیا۔ ایک ہزار چینی خواتین فوجی اہلکار بھی اقوام متحدہ کی کارروائیوں میں حصہ لے چکی ہیں۔ رواں سال اگست تک چینی فوج کے دوہزار پانچ سو سے زائد اہلکار اقوام متحدہ کے آٹھ مشنوں اور اقوام متحدہ کے ہیڈکوارٹرز میں خدمات سر انجام دے رہے ہیں۔

اس سال فاشزم کے خلاف عالمی جنگ کی فتح کی 75 ویں سالگرہ منائی جارہی ہے اور اقوام متحدہ کی بھی 75 ویں سالگرہ ہے۔ جیسا کہ اس وائٹ پیپر میں نشاندہی کی گئی ہےکہ چین سلامتی کونسل کے مستقل رکن کی حیثیت سے اپنا بنیادی اور اہم کردار ادا کرتا رہے گا ، اقوام متحدہ کی تحفظ امن کی کارروائیوں میں بھرپور تعاون اور حصہ لے گا اور دنیا کے دیرپا امن ، عالمی سلامتی اور مشترکہ خوشحالی کے لئے اقوام متحدہ کے تحفظ امن کے عمل کی معقول اور ضروری اصلاحات کی حمایت کرے گا۔ اور ایک کھلی ، جامع ، صاف ستھری اور خوبصورت دنیا کے قیام کیلئے عالمی برادری کے ساتھ مل کر جدوجہد کرتا رہے گا۔


شیئر

Related stories