دنیا کو کس قسم کے اقوام متحدہ کی ضرورت ہے؟چینی صدر شی جن پھنگ کا جواب،سی آرآئی کا تبصرہ

2020-09-22 21:51:21
شیئر
شیئر Close
Messenger Messenger Pinterest LinkedIn

نئی صورتحال اور نئے چیلنجوں کا سامنا کرتے ہوئے ، ہمیں سنجیدگی سے سوچنا چاہیےکہ دنیا کو کس قسم کے اقوام متحدہ کی ضرورت ہے؟ وبا کے بعد اقوام متحدہ کو کس طرح کا کردار ادا کرنا چاہیے؟ یہ سوال چینی صدر شی جن پھنگ نے ، اکیس ستمبر کو ، اقوام متحدہ کی 75 ویں سالگرہ کے موقع پر منعقدہ اجلاس میں سب کے سامنے رکھے اور پھر ان کا جواب بھی دیا یعنی "انصاف کی پاسداری ، قانون کی حکمرانی ، تعاون ، اور عملی اقدامات پر توجہ دی جائے ۔چینی صدر نے ،تاریخی رجحانات اور بنی نوع انسان کے مستقبل کے نقطہ نظر سے اقوام متحدہ کی ترقی کی سمت کی نشاندہی کی ہے ، اور دوراہے پر کھڑی غیر یقینی دنیا کو یقین ، اعتماد اور امید کی روشنی دکھائی ہے ۔

اس سربراہی اجلاس میں شی جن پھنگ نے چین کے مستقل موقف کا اعادہ کرتے ہوئے تین باتوں پر زور دیا ہے ، ایک، اقوام متحدہ کی قیادت میں بین الاقوامی نظام کی پاسداری ،دوسری ، بین الاقوامی قانون پر مبنی بین الاقوامی نظام کی پاسداری ، اورتیسری ، بین الاقوامی امور میں اقوام متحدہ کے بنیادی کردار کی پاسداری۔ کثیرالجہتی کی حمایت میں یہ چین کی مضبوط آواز ہے۔ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے ایک مرتبہ کہا تھا کہ "کثیرالجہتی کے لیے چین کا تعاون ضروری ہے‘‘۔

ہم ہمیشہ کثیرالجہتی کے حامی رہیں گے ،یہ چینی صدر کا،دنیا کے سامنے پختہ اظہار عزم ہے۔ ایک نئے تاریخی نقطے پر کھڑےہو کر ، چین دوسرے ممالک کے ساتھ مل کر کام کرتا رہے گا تاکہ اقوام متحدہ اپنے عالمی مشن کی انجام دہی کے سلسلے میں زیادہ اہم کردار ادا کر سکے ، اور بنی نوع انسان کے ہم نصیب معاشرے کی تعمیر کو فروغ مل سکے۔


شیئر

Related stories