عالمی سطح پر چینی پالیسیوں کی تحسین، چین کے ذمہ دارانہ کردار کا اعتراف
عہد حاضر میں چین عالمی سطح پر دنیا کے ایک بڑے اور اہم ملک کی حیثیت سے اپنی زمہ داریا ں خوب نبھا رہا ہے۔ دنیا سے غربت کا خاتمہ ہو ،عالمی معیشت کو سہارا دینا ہو ، بین الاقوامی پلیٹ فارمز پر فعال کردار کا مظاہرہ ہو ،کووڈ- ۱۹ کو شکست دینے کیلئے عالمی تعاون ہو ، غریب ممالک کی مدد ہو ، چین ہر سطح پر اپنی قد کاٹ کے مطابق بطریق احسن خدمات سرانجام دے رہاہے۔ چین کے اس احسن کردار کو نہ صرف مختلف ممالک اور انفرادی شخصیات کی طرف سے سراہا جارہے بلکہ بین الاقوامی رائے عامہ بھی اس کی معترف ہے۔
چین کی غیر ملکی زبانیں شائع کرنے والی انتظامیہ کی اکیڈمی برائے مطالعہ عہد حاضر کا چین اور عالم کے ایک حالیہ سروے کے مطابق ، بیرون ملک مقیم جواب دہندگان کی چین کے بارے میں رائے تیزی سے سازگار ہورہی ہے ۔جواب دہندگان عالمی طرز حکمرانی میں چین کی شرکت اور اس کے نظریات جیسے بنی نوع انسان کے ہم نصیب معاشرے کی تعمیر اور دی بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹیو کو سراہ رہے ہیں۔ یہ سروے 22 ممالک میں 11،000 افراد پر منعقد کیا گیا اور اس میں چین کی سیاست ، سفارتکاری ، معیشت ، ثقافت ، سائنس اور ٹیکنالوجی ، اور باہمی تبادلے اور تعلم جیسے وسیع معاملات کا احاطہ کیا گیا ۔ یہ سروے 2019 میں چین کے بارے میں بین الاقوامی رائے کی عکاسی کرتا ہے۔
سروے میں مجموعی طور پر چین کے بارے میں تاثر میں بہتری آئی ہے۔مجموعی طور پر 68 فیصد جبکہ ترقی پزیر ممالک کے 80 فیصد کی رائے میں چین کی سائنسی اور تکنیکی جدت طرازی کی صلاحیت مضبوط ہے۔
چین کے بارے میں سازگار رائے کا اظہار بین الاقوامی سطح پر معاشی اور معاشرتی ترقی میں اس کی بہترکارکردگی کا اعتراف ہے۔ اصلاحات اور کھلے پن کے بعد ، چین کی معاشی ترقی میں زبردست تبدیلیاں آئی ہیں ، جس سے چین کم آمدنی سے درمیانی آمدنی والے ترقی پزیر ملک میں تبدیل ہوگیا ہے۔ چین نے جدید صنعتوں میں "چینی نام کارڈ" تشکیل دیا ہے جس کی نمائندگی جدید توانائی ، تیز رفتار ریل ، ہوا بازی اور ایرو اسپیس کے شعبے کرتے ہیں ۔
معاشی اور معاشرتی ترقی میں چین کی کامیابیوں نے لاکھوں لوگوں کو غربت سے نکالنے میں مدد دی ہے اور اس کے تشخص کو بہتر کیا ہے۔ چین کے بارے میں سازگار بین الاقوامی تاثر میں اضافہ عالمی ترقی میں چین کے مدد فراہم کرنے والے کردار کا بھی اعتراف ہے۔ چین نے حالیہ برسوں میں بین الاقوامی امور میں جو کردار ادا کیا ہے ، اس میں عالمی حکمرانی میں فعال شرکت ،عالمی معاشی نمو کا فروغ اور عالمی امن و مساوات کے تحفظ کے لئے بھر پور کوششیں شامل ہیں۔
چین کے دی بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹیو نے اس سے وابستہ ممالک میں معاشی ترقی اور لوگوں کی معاشی حالت میں بہتری میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ مزید اعلی معیار کی چینی اشیاء اور ثقافتی مصنوعات کی برآمد سے بھی مدد ملی ہے۔ گہری اصلاحات اور کھلے پن کے ذریعےسیاسی دیانت ، معاشی ترقی ، معاشرتی استحکام اور ثقافتی خوشحالی بڑھانے کے لئے چین کی بڑھتی ہوئی کوششوں نے بھی ایک بڑے متحرک سوشلسٹ ملک کے طور پر چین کے تشخص کو مضبوط کیا ہے۔
کووڈ -۱۹ کے خلاف جنگ میں ، چین نے نہ صرف اپنے عوام کی زندگی اور صحت کے تحفظ کے لئے ، بلکہ دیگر متاثرہ ممالک کو بڑی ہنگامی امداد اور انسانی امداد کی پیش کش کے ذریعے عالمی سطح پر عوامی صحت کے لئے ذمہ داری کا مظاہرہ کیا ہے ۔ چین کا خواب بنی نوع انسان کے ہم نصیب معاشرے کا قیام ہے۔ اس خواب کی تکمیل کیلئے چین عالمی سطح پر بڑھ چڑھ کر اپنا کردار ادا کررہاہے۔افسوس کی بات یہ ہے کہ بعض ممالک اقوام عالم کی فکر کی بجائے صرف اپنے مفادات کے پیچھے بھاگ رہے ہیں اور اس خواب کو شرمندہ تعبیر ہونے کی راہ میں رکاوٹیں کھڑی کررہے ہیں۔ جس طرح عالمی رائے عامہ چین کے اس خواب کی ہمنوا ہے ان ممالک کو بھی چاہیے کہ عالمی سطح پر امن و خوشحالی کے قیام کیلئے اپنا کردار مثبت طور پر ادا کریں۔