اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں امریکی سیاستدان نے کھلے عام کثیرالجہتی کو نقصان پہنچایا ، سی آر آئی کا تبصرہ
حال ہی میں امریکی صدر نے اقوام متحدہ کی پچھترویں جنرل اسمبلی کی عام بحث سے خطاب کرتے ہوئے کرونا وائرس کو "چائنا وائرس" کہا اور چین کو"ذمہ داری اٹھانے" کی دھمکی دی۔اس کے ساتھ ساتھ انہوں نے انسداد وبا کے حوالے سے امریکہ کی نام نہاد کامیابیوں کو بیان کیا۔امریکی سیاستدان نے کثیرالجہتی کے اس پلیٹ فارم یعنی اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کےاس موقع کو اپنے سیاسی مقاصد کو پورا کرنے کے لیے استعمال کیا۔ وہ اپنی غلطیوں پر پردہ ڈالنے ، دوسرے ملک کو بد نام کرنے اور یکطرفہ پسندی کا نعرہ لگانے میں مصروف رہے۔ اس سے اقوام متحدہ کے چارٹر اور کثیرالجہت پسندی کو نقصان پہنچا ہے۔
دنیا کو درپیش کووڈ-۱۹ وبا کی مشکل صورتِ حال کے اس دور میں جب دنیا کو اختلافات بھلا کر اتحاد و تعاون کے ساتھ اس وائرس کا مقابلہ کرنے کی ضرورت ہے ، دنیا کی واحد سپر پاور کے رہنما کی حیثیت سے امریکی رہنما اس بڑے پلیٹ فارم پر آ کر،جھوٹ بول کر دوسرے ملک کو بدنام کرنے اور بین الاقوامی برادری کو محاذ آرائی پر اکسانے میں مصروف رہے۔ وہ جو "سیاسی وائرس" پھیلا رہے ہیں اس سے امریکہ کی یکطرفہ پسندی اور بالادستی کے نظریات کی عکاسی ہوتی ہے۔
امریکی سیاستدان کو خبردار کیا جاتا ہے کہ وہ اپنی غلطیوں پر پردہ نہ ڈالے بلکہ انسداد وبا پر توجہ دے،جان بچانے اور تعاون کرنے کےخلاف جا کر وہ ناکام ہوں گے۔