سنکیانگ کے حوالے سے چند امریکی سیاستدانوں کے مذموم مقاصد ناکامی سے دوچار ہوں گے ، سی آر آئی کا تبصرہ

2020-09-27 20:06:03
شیئر
شیئر Close
Messenger Messenger Pinterest LinkedIn

چینی کمیونسٹ پارٹی کی مرکزی کمیٹی کے تیسرے سنکیانگ ورک فورم میں چین کے اعلیٰ رہنما شی جن پھنگ نے ایک اہم خطاب کرتے ہوئے سال 2014میں منعقدہ دوسرے سنکیانگ ورک فورم کے بعد سنکیانگ میں حاصل شدہ اقتصای سماجی کامیابیوں کا ایک جامع احاطہ کیا۔سنکیانگ میں دیرپا ترقی اور سماجی استحکام برقرار رکھنے کے لیے حکمران جماعت نے جامع انتظامات کیے ہیں۔صدر شی جن پھنگ کے خطاب سے نہ صرف سنکیانگ کی آئندہ ترقی کی سمت کا تعین کیا گیا ہے بلکہ مقامی لوگوں کی خوشحال زندگی کی جستجو کو بھی بھرپور اعتماد ملا ہے۔اُن کے خطاب نے دنیا پر واضح کیا ہے کہ چند امریکی سیاستدانوں کی سنکیانگ کی آڑ میں چین کو دباو میں لانے کی کوششیں بلا آخر ناکامی سے دوچار ہوں گی۔

سنکیانگ میں حاصل شدہ کامیابیاں حکمران جماعت کی سنکیانگ میں کامیاب طرزحکمرانی کی توثیق کرتی ہیں۔ایک ایسا خطہ جو تشدد اور دہشت گردی کا شکار تھا، وہاں دیرپا استحکام ترقی کی لازمی شرط تھا ۔حکمران جماعت کی موئثر حکمت عملی کی بدولت سنکیانگ میں مسلسل تین سے زائد برسوں سے کوئی ایک بھی دہشت گردی کا واقعہ پیش نہیں آیا ہے۔

سنکیانگ میں دیرپا استحکام ترقی کی ایک اہم بنیاد ہے۔ شاہراہ ریشم اقتصادی پٹی کی اہم گزرگاہ کی حیثیت سے اس وقت یہاں سالانہ 3700 سے زائد چین۔یورپ ٹرینیں چلتی ہیں۔اسی طرح سنکیانگ نے سترہ ممالک ،پچیس عالمی شہروں ،اٹھاسی ملکی شہروں کے ساتھ فضائی روابط قائم کیے ہیں۔ مستقبل میں چین کے نئے ترقیاتی منصوبےمیں بھی سنکیانگ اپنے جغرافیائی خدوخال کا بھرپور فائدہ اٹھا سکتا ہے۔

تاہم دوسری جانب چند امریکی سیاستدان سنکیانگ میں تعمیر و ترقی پر اپنی آنکھیں بند کیے ہوئے ہیں۔ایسے عناصر رنگ دار چشمے پہنے ،انسانی حقوق ،قومیت اور مذہب کی آڑ میں سنکیانگ میں اپنے پس پردہ مقاصد حاصل کرنا چاہتے ہیں۔ لیکن عالمی برادری تمام حقائق سے بخوبی آگاہ ہے۔حال ہی میں دنیا کے اکیانوے ممالک سے ایک ہزار سے زائد لوگوں کو دعوت دی گئی ہے کہ وہ خود سنکیانگ کا دورہ کریں اور حقائق سے آگاہی حاصل کریں۔عالمی برادری بھی انسداد دشت گردی و انتہاپسندی کے حوالے سے چین سے سیکھنے کی خواش مند ہے۔


شیئر

Related stories