نئی معیشت چین کی ترقی کیلئے نئے مواقع فراہم کرتی ہے ،سی آر آئی کا تبصرہ
چائنا انٹرنیٹ انفارمیشن سینٹر یعنی سی این این آئی سی کی جاری کردہ تازہ ترین رپورٹ کے مطابق جون کے آخر تک چین میں فائیو جی بیس اسٹیشز کی تعداد چار لاکھ سے تجاوز کر گئی ہے اور رواں سال کے آخر تک یہ تعداد چھ لاکھ تک پہنچنے کی توقع ہے۔فائیو جی بیس اسٹیشنز میں مسلسل اضافہ چین میں بڑی تعداد میں نئے طرز کے بنیادی تنصیبات کی زور و جوش سے تعمیر کی ایک عکاس ہے۔
نئے طرز کی بنیادی تنصیبات ٹیلی مواصلات،بجلی،ٹرانسپورٹ،ڈیجیٹل معیشت سمیت سائنس و ٹیکنالوجی کے شعبوں سے متعلق ہیں ۔نئے طرز کی بنیادی تنصیبات کے فروغ کا مقصد انفارمیشن اور انٹیلی جنس پر مبنی چینی معاشی ترقی کے لیے بنیاد رکھنا ہے جس سے چینی معیشت کی اعلی معیاری ترقی کے لیے مزید قوت فراہم ہوگی ۔
وبا کے دوران ڈیجیٹل معیشت سمیت نئے معاشی شعبوں نے طاقتور لچک اور قوت محرکہ کا مظاہرہ کیا ہے۔انٹرنیٹ کی بدولت دیگر شکلوں میں آن لائن شعبہ جات نے تیزی سے ترقی کی ہے ۔اس دوران بڑی تعداد میں سرمایہ کاری کے مواقع بھی میسر آئے ہیں۔نئی معیشت کی ترقی سے نئی صنعتیں اورنئے تجارتی طریقہ کار تیزی سے پیدا ہونگے ، یہ عمل اقتصادی کسادبازاری کے دباؤ کے مقابلے میں ایک مستحکم عنصر کی شکل اختیار کررہا ہے۔
ڈیجیٹل معیشت سمیت نئی معیشت کا فروغ چین میں صنعتی چین کی بہتری کے لیے مسلسل قوت فراہم کرے گا جو عالمی صنعتی چین اور سپلائی چین کی بحالی کے لیے بھی مددگار ثابت ہوگا۔