ڈیجیٹل معیشت چین میں اعلیٰ معیار کی ترقی کو فروغ دے رہی ہے۔سی آر آئی کا تبصرہ

2020-10-13 19:06:58
شیئر
شیئر Close
Messenger Messenger Pinterest LinkedIn

تیسری ڈیجیٹل چین تعمیراتی سمٹ 12 تاریخ کو چین کے جنوبی شہر فوزو میں شروع ہوئی۔ کلاؤڈ کمپیوٹنگ ، وی آر ، مصنوعی ذہانت اور دیگر طریقوں کے ذریعے ، اس سربراہی اجلاس نے چین کی معیشت اور معاشرے کے مختلف شعبوں میں ڈیجیٹل نیٹ ورک اور ذہینی ترقی کی کامیابیوں کا مکمل مظاہرہ کیا۔

یاد رہے کہ دسمبر 2015 میں ، دوسری عالمی انٹرنیٹ کانفرنس کی افتتاحی تقریب میں ، چینی صدر شی جن پھنگ نے پہلی بار سرکاری طور پر ڈیجیٹل چین کی تعمیر کی تجویز پیش کی۔ اس وقت چین کے انفارمیشن انفراسٹرکچر کی تعمیر میں ابتدائی نتائج حاصل ہوئے ہیں۔دنیا کا سب سے بڑا آپٹیکل براڈ بینڈ اور 4 جی اور 5 جی نیٹ ورک تعمیر کیا گیا ہے جس سے ٹیلی مواصلات کے ٹیرف میں مسلسل کمی آئی ہے۔اس وقت چین میں 500،000 سے زیادہ فائیو جی بیس اسٹیشن بنائے گئے ہیں ، اور فائیو جی ٹرمینل کنیکشن کی تعداد 130 ملین سے تجاوز کر گئی ہے۔ جون 2020 تک ، چینی انٹرنیٹ استعمال کرنے والوں کی تعداد 940 ملین سے تجاوز کر چکی ہے ، جو دنیا میں پہلے نمبر پر ہے۔اس کا مطلب یہ ہے کہ چین دنیا کی سب سے بڑی ڈیجیٹل ٹیکنالوجی ایپلی کیشن مارکیٹ ہے اور حقیقی معنوں میں ایک انٹرنیٹ طاقت ہے۔

2019 میں ، چین کی ڈیجیٹل معیشت کی مالیت 35.8 ٹریلین یوآن تک پہنچ گئی ، جو جی ڈی پی کے 36.2 فیصد کے برابر ہے۔ ڈیجیٹل ٹیکنالوجی پر مبنی جدت اور تبدیلی چین کی ترقی میں مزید نئی جان ڈال رہی ہیں اور چین کی معیشت کی اعلیٰ معیار کی ترقی کو فروغ دے رہی ہیں۔


شیئر

Related stories