امریکی جھوٹ وبا کے مقابلے میں ناکامی کا اعتراف ہیں، سی آر آئی کا تبصرہ
کووڈ-۱۹کی وبا پھیلنے کے بعد سے ، کچھ امریکی سیاست دان اپنے مذموم سیاسی مقاصد کے لئے مسلسل چین کے بارے میں من گھڑت خبریں پھیلاتے اور جھوٹ بولتے رہے ہیں۔ کچھ ہی عرصہ قبل ، امریکی کانگریس کے ایوان نمائندگان کی خارجہ تعلقات کمیٹی کے ریپبلکن ممبر مائیکل میک کال نے ایک ایسی نام نہاد تحقیقاتی رپورٹ جاری کی جس میں چین کو بدنام کرنے کے لئے "جھوٹ ہی جھوٹ" پیش کیا گیا ۔ میک کال اور اس کے جیسے لوگوں نے انسداد وبا کے سلسلے میں دوسرے ملکوں کو بدنام کرنے کےذریعے اپنی نا اہلی اور شکست کی حقیقت کو چھپانے کی کوشش کی ۔جیسا کہ سب جانتے ہیں ، یہ ایک خود ہی کو شکست دینے والی احمقانہ چال ہے جو اپنی بدصورتی اور کوتاہیوں کو بے نقاب کرتی ہے۔
جھوٹ سچ میں ضم ہوجاتا ہے ۔حقائق نے انسداد وبا کے سلسلے میں چین کی نمایاں کارکردگی کو پوری طرح سے ثابت کیا ہے۔ لیکن فی الحال ، امریکہ میں کووڈ-۱۹ کے 8 ملین سے زیادہ تصدیق شدہ واقعات موجود ہیں ، جن میں سے تقریباً 220،000 اموات ہیں۔ جیسا کہ "واشنگٹن پوسٹ" نے نشاندہی کی ، امریکہ کی اس وبا سے لڑنے میں تاریخی ناکامی ثابت کرتی ہے کہ امریکہ کی شکست مکمل طور پر ایک "انسانی آفت" ہے۔ نیویارک ٹائمز کی ویب سائٹ نے حال ہی میں ایک مضمون شائع کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ اس وباء کے پیش نظر ، امریکی رہنماؤں نے سائنسی طریقہ کار اپنانے کی بجائے ،اپنے سیاسی مقاصد کی تکمیل کے لئے غیر دانش مندانہ حکمت عملی کا نفاذ کیا ۔تاہم ، ظالمانہ حقیقت کے سامنے ، چین پر گندگی اچھالنے والی یہ رپورٹ ایک آئنے کی مانند ہے جس نے امریکی حکومت کے جھوٹ اور مذموم مقاصد کو بے نقاب کیا ہے۔