غربت کے خاتمے کے حوالے سے چین کے تجربات کی عالمی سطح پر پذیرائی :سی آر آئی کا تبصرہ

2020-10-17 18:11:21
شیئر
شیئر Close
Messenger Messenger Pinterest LinkedIn

سترہ اکتوبر، چین میں غربت کے خاتمے کا قومی دن اور غربت کے خاتمے کا بین الاقوامی دن ہے ۔ عالمی بینک کے جاری کردہ اعدادوشمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ یومیہ1.9 امریکی ڈالر فی کس کے بین الاقوامی معیارِ غربت کے مطابق چین میں اصلاحات اور اوپن پالیسی کے نفاذ کے بعد گزشتہ چالیس سے زائد برسوں میں اسی کروڑ سے زائد افراد کو غربت سے نکال لیاگیا ہے، جو کہ اسی مدت میں عالمی طور پرغربت زدہ آبادی میں کمی کا ستر فیصد ہے ۔ رواں سال چین میں غربت کے خاتمے کے ہدف کی تکمیل کے بعد چین، پائیدار ترقی کے لیے اقوام متحدہ کے ۲۰۳۰ ایجنڈے میں طے کردہ غربت میں کمی کےاہداف کو طے کردہ مدت سے 10 سال قبل ہی حاصل کرلےگا اور عالمی غربت میں کمی کے لیے اہم حصہ ڈالے گا۔

اپنے ملک میں غربت کے خاتمے کے لیے پرعزم ہونے کے ساتھ ساتھ ، چین نے انسدادِ غربت کے لیےترقی پزیر ممالک خصوصاً سب سے کم ترقی یافتہ ممالک کی ایک بڑی تعداد کی مدد کے لیے ہمیشہ جنوب جنوب تعاون کو عملی طور پر انجام دیا ہے۔چین کی تجویز کے تحت برکس نیو ڈویلپمنٹ بینک اور ایشین انفراسٹرکچر انویسٹمنٹ بینک وجود میں آئے ۔

چین دوسرے ممالک کے ساتھ " دی بیلٹ ایند روڈ " کی تعمیر کے لیے مشترکہ کوشش کر رہا ہے تاکہ ترقی پزیر ممالک میں غربت میں کمی کے لیے ایک مناسب ماحول پیدا کیا جائے اور وہ بھی عالمی صنعتی و سپلائی چین میں حصہ لے سکیں اور اپنی ترقی کی صلاحیت میں اضافہ کر سکیں ۔

اقوام متحدہ کے اندازے کے مطابق موجودہ وبا کے اثرات کی وجہ سےپائیدار ترقی کے 2030 ایجنڈے میں طے کردہ غربت میں کمی کے اہداف کو حاصل کرنا مشکل ہوگا۔ اسی مشکل موقع پر چین میں غربت کے خاتمے کے شعبے میں حاصل کردہ کامیابیاں اور تجربات نیز بیرونی تعاون بہت فائدہ مند ہیں ۔ مستقبل میں چین عالمی معاشی ترقی اور غربت کے خاتمے میں اپنا مثبت کردار جاری رکھے گا۔


شیئر

Related stories