چین پاکستان اقتصادی راہداری سے فوری طورپرقرضے کابوجھ نہیں پڑے گا، پاکستان

2018-08-08 17:32:20
شیئر
شیئر Close
Messenger Messenger Pinterest LinkedIn

اسلام آباد (آئی این پی ) پاکستانی  وزارت منصوبہ بندی نے کہاہے کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبوں سے ملک پر قرضوں کے بوجھ میں فوری طورپرکوئی اضافہ نہیں ہوا۔وزارت نے ایک بیان میں چین پاکستان اقتصادی راہداری سے متعلق مغربی ذرائع ابلاغ کی اطلاعات کی تردید کرتے ہوئے کہاکہ ان منصوبوں کیلئے جامع مالیاتی پیکج کے تحت فنڈز فراہم کئے گئے ہیں جن میں طویل مدت رعایتی اور ترجیحی قرضے اور چین کی حکومت کی طرف سے ملنے والی گرانٹس شامل ہیں۔بیان میں کہاگیا ہے کہ توانائی کاشعبہ اقتصادی راہداری کے جلد مکمل ہونے والے منصوبوں کے مرحلے کے تحت ترجیحی اہمیت کاحامل بنیادی شعبہ ہے جو ملک کی توانائی کی ضروریات پوری کرتا ہے۔انہوں نے کہاکہ چین پاکستان اقتصادی راہداری نے پاکستان کی معیشت کی ترقی کیلئے شاندار مواقع فراہم کئے ہیں۔اقتصادی راہداری کے تحت گوادر کی ترقی سے بحری شعبے خصوصاً ساحلی علاقوں کی سیاحت اور ماہی پروری کی مقامی صنعت کافروغ یقینی ہوگا جس سے مقامی افراد کوفائدہ ہوگا۔بیان میں اس بات کااعادہ کیاگیا کہ پاکستان سی پیک کی تکمیل کیلئے پرعزم ہے جس کے بارے میں ملک کے تمام اداروں اور سیاسی قوتوں کامکمل اتفاق رائے ہے۔یہ تمام فریقوں کیلئے ایک خوش آئند منصوبہ ہے جو پاکستان کی سماجی واقتصادی ترقی کیلئے بنیادی اہمیت کاحامل ہے۔

شیئر

Related stories